صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 263

خلع اور اس امر کا بیان کہ خلع میں طلاق کس طرح ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ جو کچھ تم نے ان عورتوں کو دیا ہے، اس کا لینا تمہارے حلال نہیں ہے، آخر آیت ظالمون تک، اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے خلع کو جائز کہا ہے، اگرچہ سلطان کے سامنے نہ ہو اور حضرت عثمان رضی اللہ نے سرکے چٹلے سے کم قیمت کے عوض بھی خلع کو جائز کہا اور آیت الا ان یخافا الایقیما حدود اللہ کے متعلق طاؤس فرماتے ہیں کہ یہ ان حدود کے متعلق ہے جو اللہ نے ان دونوں میں سے ہر ایک کے لئے ایک دوسرے پر مقرر کی ہیں، یعنی صحبت اور ایک ساتھ رہنا اور طاؤس نے نادانوں کی سی بات نہیں کی کہ خلع جائز نہیں، جب تک وہ یہ نہ کہے کہ میں تجھ سے جنابت کا غسل نہیں کروں گا

راوی: سلیمان , حماد , ایوب , عکرمہ , جمیلہ

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ أَنَّ جَمِيلَةَ فَذَکَرَ الْحَدِيثَ

سلیمان، حماد، ایوب، عکرمہ، جمیلہ نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا، پھر اسی کی مثل حدیث کو بیان کیا۔

Narrated 'Ikrima:
that Jamila… Then he related the whole ,Hadith, (i.e. 199).

یہ حدیث شیئر کریں