صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 264

اختلاف کا بیان اور کیا ضرورت کی بناء پر خلع کا اشارہ کیا جاسکتا ہے اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اگر تمہیں ان کے درمیان اختلاف کا اندیشہ ہو تو اس کے گھر والوں میں سے ایک حکم (ثالث) مقرر کرلو، آخر آیت خبیرا تک

راوی: ابوالولید , لیث , ابن ابی ملیکہ , مسور بن مخرمہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ الزُّهْرِيِّ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ بَنِي الْمُغِيرَةِ اسْتَأْذَنُوا فِي أَنْ يَنْکِحَ عَلِيٌّ ابْنَتَهُمْ فَلَا آذَنُ

ابوالولید، لیث، ابن ابی ملیکہ، مسور بن مخرمہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بنی مغیرہ مجھ سے اجازت چاہتے ہیں کہ وہ اپنی بیٹی علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نکاح میں دے دیں، لیکن میں اس کی اجازت نہیں دے سکتا۔

Narrated Al-Miswar bin Makhrama Az-Zuhri:
I heard the Prophet saying, "Banu Al-Mughira have asked my leave to let 'Ali marry their daughter, but I give no leave to this effect."

یہ حدیث شیئر کریں