صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 269

بریرہ کے شوہر کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سفارش کرنا

راوی: محمد , عبدالوہاب , خالد , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ زَوْجَ بَرِيرَةَ کَانَ عَبْدًا يُقَالُ لَهُ مُغِيثٌ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ يَطُوفُ خَلْفَهَا يَبْکِي وَدُمُوعُهُ تَسِيلُ عَلَی لِحْيَتِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعبَّاسٍ يَا عَبَّاسُ أَلَا تَعْجَبُ مِنْ حُبِّ مُغِيثٍ بَرِيرَةَ وَمِنْ بُغْضِ بَرِيرَةَ مُغِيثًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ رَاجَعْتِهِ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَأْمُرُنِي قَالَ إِنَّمَا أَنَا أَشْفَعُ قَالَتْ لَا حَاجَةَ لِي فِيهِ

محمد، عبدالوہاب، خالد، عکرمہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ بریرہ کا شوہر ایک مغیث نامی غلام تھا، گویا میں اسے دیکھ رہاہوں کہ وہ بریرہ کے پیچھے روتا ہوا گھوم رہاہے، آنسو اس کی داڑھی پر گر رہے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: اے عباس! کیا تمہیں بریرہ سے مغیث کی محبت اور بریرہ کی مغیث سے عداوت پر تعجب نہیں ہوتا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کاش! تو اسے لوٹا لے، یعنی رجوع کرلے، اس نے کہا یا رسول اللہ! کیا آپ مجھے حکم دیتے ہیں؟ آپ نے فرمایا (نہیں بلکہ) میں تو صرف سفارش کر رہا ہوں، بریرہ نے کہا تو پھر مجھے اس کی ضرورت نہیں۔

Narrated Ibn 'Abbas:
Barira's husband was a slave called Mughith, as if I am seeing him now, going behind Barira and weeping with his tears flowing down his beard. The Prophet said to 'Abbas, "O 'Abbas ! are you not astonished at the love of Mughith for Barira and the hatred of Barira for Mughith?" The Prophet then said to Barira, "Why don't you return to him?" She said, "O Allah's Apostle! Do you order me to do so?" He said, "No, I only intercede for him." She said, "I am not in need of him."

یہ حدیث شیئر کریں