صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 270

یہ باب تزجمۃ الباب سے خالی ہے ۔

راوی: عبداللہ بن رجاء , شعبہ , حکم , ابراہیم , اسود

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَائٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ أَنَّ عَائِشَةَ أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ بَرِيرَةَ فَأَبَی مَوَالِيهَا إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطُوا الْوَلَائَ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اشْتَرِيهَا وَأَعْتِقِيهَا فَإِنَّمَا الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ وَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَحْمٍ فَقِيلَ إِنَّ هَذَا مَا تُصُدِّقَ بِهِ عَلَی بَرِيرَةَ فَقَالَ هُوَ لَهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ

عبداللہ بن رجاء، شعبہ، حکم، ابراہیم، اسود کہتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بریرہ کو خریدنا چاہا، اس کے مالکوں نے انکار کردیا مگر اس شرط پر راضی ہوئے کہ حق ولاء انہیں حاصل ہو، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کو خرید لو اور آزاد کردو، اس لئے کہ ولاء تو اسی کے لئے ہے جس نے آزاد کیا، اور آپ کے پاس گوشت لایا گیا اور کہا گیا کہ یہ وہ گوشت ہے جو بریرہ کو صدقہ میں ملا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ اس کے لئے صدقہ ہے، لیکن ہمارے لئے ہدیہ ہے۔

Narrated Al-Aswad:
Aisha intended to buy Barira, but her masters stipulated that her wala wound be for them. Aisha mentioned that to the Prophet who said (to 'Aisha), "Buy and manumit her, for the wala is for the one who manumits." Once some me; was brought to the Prophet and was said, "This meat was given in charity to Barira. " The Prophet said, "It an object of charity for Barira and present for us."

یہ حدیث شیئر کریں