صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 275

اللہ تعالیٰ کا قول کہ ان لوگوں کے لئے جوا پنی بیویوں سے ایلاء کرتے ہیں، چار ماہ تک انتظار کرنا ہے ، سمیع علم تک، فان فاء وا کا معنی ہے کہ اگر وہ رجوع کرلیں

راوی: اسماعیل بن ابی اویس , برادراسماعیل , سلیمان , حمید طویل , انس بن مالک

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ عَنْ أَخِيهِ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ آلَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نِسَائِهِ وَکَانَتْ انْفَکَّتْ رِجْلُهُ فَأَقَامَ فِي مَشْرُبَةٍ لَهُ تِسْعًا وَعِشْرِينَ ثُمَّ نَزَلَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ آلَيْتَ شَهْرًا فَقَالَ الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ

اسماعیل بن ابی اویس، برادراسماعیل، سلیمان، حمید طویل، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کے پاس نہ جانے کی قسم کھائی، اس وقت آپ کے پاؤں میں موچ آگئی تھی، آپ انتیس دن تک اپنے بالاخانہ میں مقیم رہے، پھر اترے تو لوگوں نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ماہ کی قسم کھائی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے۔

Narrated Anas bin Malik:
Allah's Apostle took an oath that he would abstain from his wives, and at that time his leg had been sprained (dislocated). So he stayed in the Mashruba (an attic room) of his for 29 days. Then he came down, and they (the people) said, "O Allah's Apostle! You took an oath to abstain from your wives for one month." He said, "The month is of twenty nine days."

یہ حدیث شیئر کریں