صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خرچ کرنے کا بیان ۔ حدیث 347

بچوں کی خدمت میں عورت کا اپنے شوہر کی مدد کرنے کا بیان

راوی: مسدد , حماد بن زید , عمرو , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ هَلَکَ أَبِي وَتَرَکَ سَبْعَ بَنَاتٍ أَوْ تِسْعَ بَنَاتٍ فَتَزَوَّجْتُ امْرَأَةً ثَيِّبًا فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجْتَ يَا جَابِرُ فَقُلْتُ نَعَمْ فَقَالَ بِکْرًا أَمْ ثَيِّبًا قُلْتُ بَلْ ثَيِّبًا قَالَ فَهَلَّا جَارِيَةً تُلَاعِبُهَا وَتُلَاعِبُکَ وَتُضَاحِکُهَا وَتُضَاحِکُکَ قَالَ فَقُلْتُ لَهُ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ هَلَکَ وَتَرَکَ بَنَاتٍ وَإِنِّي کَرِهْتُ أَنْ أَجِيئَهُنَّ بِمِثْلِهِنَّ فَتَزَوَّجْتُ امْرَأَةً تَقُومُ عَلَيْهِنَّ وَتُصْلِحُهُنَّ فَقَالَ بَارَکَ اللَّهُ لَکَ أَوْ قَالَ خَيْرًا

مسدد، حماد بن زید، عمرو، جابر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ میرے والد کا انتقال ہوا اور انہوں نے سات یا نولڑکیاں چھوڑیں، میں نے ایک ثیبہ عورت سے شادی کرلی مجھ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تم نے نکاح کرلیا، میں عرض کیا جی ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا باکرہ سے یا ثیبہ سے، میں نے عرض کیا بلکہ ثیبہ سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کنواری سے کیوں نہ کیا تو اس سے کھیلتا اور وہ تجھ سے کھیلتی تو اسے ہنساتا اور وہ تجھے ہنساتی، میں نے کہا عبداللہ (میرے والد) کا انتقال ہوا اور انہوں نے چند لڑکیاں چھوڑیں اور میں نے پسند نہیں کیا کہ میں ان پر ان ہی جیسی لے کر آؤں چنانچہ میں نے ایسی عورت سے نکاح کیا جوانکی نگرانی کرے اور ان کی اصلاح کرے۔ آپ نے فرمایا اللہ تجھے برکت دے یا یہ فرمایا کہ اللہ تجھے بھلائی عطا کرے۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
My father died and left seven or nine girls and I married a matron. Allah's Apostle said to me, "O Jabir! Have you married?" I said, "Yes." He said, "A virgin or a matron?" I replied, "A matron." he said, "Why not a virgin, so that you might play with her and she with you, and you might amuse her and she amuse you." I said, " 'Abdullah (my father) died and left girls, and I dislike to marry a girl like them, so I married a lady (matron) so that she may look after them." On that he said, "May Allah bless you," or "That is good."

یہ حدیث شیئر کریں