صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 364

اللہ تعالیٰ کا قول "کہ نہ تو اندھے پر کوئی حرج ہے اور نہ لنگڑے پر اور نہ مریض پر کوئی حرج ہے۔آخر آیت لعلکم تعقلون تک۔

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , یحیی بن سعید , بشیربن یسار , سوید بن نعمان

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ سَمِعْتُ بُشَيْرَ بْنَ يَسَارٍ يَقُولُ حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ النُّعْمَانِ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی خَيْبَرَ فَلَمَّا کُنَّا بِالصَّهْبَائِ قَالَ يَحْيَی وَهِيَ مِنْ خَيْبَرَ عَلَی رَوْحَةٍ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِطَعَامٍ فَمَا أُتِيَ إِلَّا بِسَوِيقٍ فَلُکْنَاهُ فَأَکَلْنَا مِنْهُ ثُمَّ دَعَا بِمَائٍ فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا فَصَلَّی بِنَا الْمَغْرِبَ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ قَالَ سُفْيَانُ سَمِعْتُهُ مِنْهُ عَوْدًا وَبَدْئًا

علی بن عبداللہ ، سفیان، یحیی بن سعید، بشیربن یسار، سوید بن نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر کی طرف روانہ ہوئے جب ہم لوگ مقام صہبا میں پہنچے، یحیی کے بیان کے مطابق صہبا خیبر سے آدھ منزل پر واقع ہے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانا طلب کیا، صرف ستو آپ کے سامنے پیش کئے گئے ہم نے اسے گھولا اور اس میں سے کھایا، پھر آپ نے پانی مانگا اور کلی کی تو ہم نے بھی کلی کی، پھر ہم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب کی نماز پڑھائی لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو نہیں کیا، سفیان کا بیان ہے کہ میں نے یحیی سے سنا کہ آپ نے نہ تو ابتدا میں ہاتھ دھوئے اور نہ آخر میں۔

Narrated Suwaid bin An-Nu'man:
We went out with Allah's Apostle to Khaibar, and when we were at As-Sahba', (Yahya, a sub-narrator said, "As-Sahba' is a place at a distance of one day's journey to Khaibar)." Allah's Apostle asked the people to bring their food, but there was nothing with the people except Sawiq. So we all chewed and ate of it. Then the Prophet asked for some water and he rinsed his mouth, and we too, rinsed our mouths. Then he led us in the Maghrib prayer without performing ablution (again).

یہ حدیث شیئر کریں