صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 368

پتلی روٹی اور خوان وسفرہ پر کھانے کا بیان

راوی: محمد , ابومعاویہ , ہشام , وہب بن کیسان

حَدَّثَنَي مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ وَعَنْ وَهْبِ بْنِ کَيْسَانَ قَالَ کَانَ أَهْلُ الشَّأْمِ يُعَيِّرُونَ ابْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُونَ يَا ابْنَ ذَاتِ النِّطَاقَيْنِ فَقَالَتْ لَهُ أَسْمَائُ يَا بُنَيَّ إِنَّهُمْ يُعَيِّرُونَکَ بِالنِّطَاقَيْنِ هَلْ تَدْرِي مَا کَانَ النِّطَاقَانِ إِنَّمَا کَانَ نِطَاقِي شَقَقْتُهُ نِصْفَيْنِ فَأَوْکَيْتُ قِرْبَةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَحَدِهِمَا وَجَعَلْتُ فِي سُفْرَتِهِ آخَرَ قَالَ فَکَانَ أَهْلُ الشَّأْمِ إِذَا عَيَّرُوهُ بِالنِّطَاقَيْنِ يَقُولُ إِيهًا وَالْإِلَهِ تِلْکَ شَکَاةٌ ظَاهِرٌ عَنْکَ عَارُهَا

محمد، ابومعاویہ، ہشام اپنے والد سے اور وہب بن کیسان کہتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ اہل شام ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ذات النطاقین کا بیٹا کہہ کر عار دلاتے تھے ان سے (انکی ماں) اسماء نے کہا کہ اے بیٹے! تجھے لوگ نطاقین کہہ کر عار دلاتے ہیں تم جانتے ہو کہ نطاقین کیا تھے؟ میرا ایک کمربند تھا جس کے میں نے دو ٹکڑے کردئیے تھے ایک ٹکڑے سے میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے کھانے کی تھیلیوں کا منہ باندھا اور دوسرے کو میں نے نیفے میں ڈالا، اہل شام جب ان کو نطاقین کہہ کر عار دلاتے تو کہتے اور کہو مجھے تو بھلا لگتا ہے۔

Narrated Wahb bin Kaisan:
The People of Sham taunted 'Abdullah bin Az-Zubair by calling him "The son of Dhatin-Nataqain" (the woman who has two waist-belts). (His mother) (Asma, said to him, "O my son! They taunt you with "Nataqain". Do you know what the Nataqain were? That was my waist-belt which I divided in two parts. I tied the water skin of Allah's Apostle with one part, and with the other part I tied his food container."

یہ حدیث شیئر کریں