صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 383

چقندر اور جو کا بیان

راوی: یحیی بن بکیر , یعقوب بن عبدالرحمن , ابوحازم , سہل بن سعد

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ إِنْ کُنَّا لَنَفْرَحُ بِيَوْمِ الْجُمُعَةِ کَانَتْ لَنَا عَجُوزٌ تَأْخُذُ أُصُولَ السِّلْقِ فَتَجْعَلُهُ فِي قِدْرٍ لَهَا فَتَجْعَلُ فِيهِ حَبَّاتٍ مِنْ شَعِيرٍ إِذَا صَلَّيْنَا زُرْنَاهَا فَقَرَّبَتْهُ إِلَيْنَا وَکُنَّا نَفْرَحُ بِيَوْمِ الْجُمُعَةِ مِنْ أَجْلِ ذَلِکَ وَمَا کُنَّا نَتَغَدَّی وَلَا نَقِيلُ إِلَّا بَعْدَ الْجُمُعَةِ وَاللَّهِ مَا فِيهِ شَحْمٌ وَلَا وَدَکٌ

یحیی بن بکیر، یعقوب بن عبدالرحمن، ابوحازم ، سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ہمیں جمعہ کے دن کی بڑی خوشی ہوتی تھی اس لئے کہ ایک بڑھیا تھی جو ہمارے لئے چقندر کی جڑیں اکھاڑ کر ایک ہانڈی میں ڈال دیتی تھی اور اس میں چند دانے جو کے بھی پکاتی تھی، جب ہم نماز پڑھ لیتے تو اس بڑھیا کے پاس جاتے وہ ہمارے سامنے (چقندر کی جڑیں پکی ہوئی) پیش کردیتی، ہمیں جمعہ کے دن کی اس سبب سے بہت خوشی ہوتی اور ہم جمعہ کے بعد ہی کھانا کھاتے اور قیلولہ کرتے اور اس کھانے میں نہ تو چربی ہوتی اور نہ ہی کوئی اور چکنائی ہوتی۔

Narrated Sahl bin Sad:
We used to be happy on Fridays, for there was an old lady who used to pull out the roots of Silq and put it in a cooking pot with some barley. When we had finished the prayer, we would visit her and she would present that dish before us. So we used to be happy on Fridays because of that, and we never used to take our meals or have a mid-day nap except after the Friday prayer. By Allah, that meal contained no fat.

یہ حدیث شیئر کریں