صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 386

بازو کا گوشت چھڑا کر کھانے کا بیان

راوی: عبدالعزیز بن عبداللہ، محمد بن جعفر، ابوحازم

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ السَّلَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ كُنْتُ يَوْمًا جَالِسًا مَعَ رِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَنْزِلٍ فِي طَرِيقِ مَكَّةَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَازِلٌ أَمَامَنَا وَالْقَوْمُ مُحْرِمُونَ وَأَنَا غَيْرُ مُحْرِمٍ فَأَبْصَرُوا حِمَارًا وَحْشِيًّا وَأَنَا مَشْغُولٌ أَخْصِفُ نَعْلِي فَلَمْ يُؤْذِنُونِي لَهُ وَأَحَبُّوا لَوْ أَنِّي أَبْصَرْتُهُ فَالْتَفَتُّ فَأَبْصَرْتُهُ فَقُمْتُ إِلَى الْفَرَسِ فَأَسْرَجْتُهُ ثُمَّ رَكِبْتُ وَنَسِيتُ السَّوْطَ وَالرُّمْحَ فَقُلْتُ لَهُمْ نَاوِلُونِي السَّوْطَ وَالرُّمْحَ فَقَالُوا لَا وَاللَّهِ لَا نُعِينُكَ عَلَيْهِ بِشَيْءٍ فَغَضِبْتُ فَنَزَلْتُ فَأَخَذْتُهُمَا ثُمَّ رَكِبْتُ فَشَدَدْتُ عَلَى الْحِمَارِ فَعَقَرْتُهُ ثُمَّ جِئْتُ بِهِ وَقَدْ مَاتَ فَوَقَعُوا فِيهِ يَأْكُلُونَهُ ثُمَّ إِنَّهُمْ شَكُّوا فِي أَكْلِهِمْ إِيَّاهُ وَهُمْ حُرُمٌ فَرُحْنَا وَخَبَأْتُ الْعَضُدَ مَعِي فَأَدْرَكْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْنَاهُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ مَعَكُمْ مِنْهُ شَيْءٌ فَنَاوَلْتُهُ الْعَضُدَ فَأَكَلَهَا حَتَّى تَعَرَّقَهَا وَهُوَ مُحْرِمٌ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَحَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ مِثْلَهُ

عبدالعزیز بن عبداللہ ، محمد بن جعفر، ابوحازم ، عبداللہ بن ابی قتادہ سلمی اپنے والد سے کہتے ہیں کہ میں ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چند صحابہ کے ساتھ بیٹھا تھا جب کہ ہم مکہ کی طرف جا رہے تھے اور ایک منزل میں ٹھہرے ہوئے تھے تمام لوگ حالت احرام میں تھے لیکن میں حالت احرام میں نہیں تھا، لوگوں نے ایک گورخر کو دیکھا اس وقت میں اپنے جوتے کے ٹانکنے میں مصروف تھا ان لوگوں نے مجھے خبر نہیں دی لیکن چاہتے تھے کہ کاش! میں اسے دیکھ لیتا، میں نے نگاہ پھیری تو میں نے اس کو دیکھ لیا میں گھوڑے کی طرف گیا اس پر زین کسا پھر میں اس پر سوار ہو گیا لیکن نیزہ اور کوڑا لینا بھول گیا، میں نے لوگوں سے کہا مجھے کوڑا اور نیزہ دے دوں لوگوں نے جواب دیا کہ نہیں، اللہ کی قسم! ہم تمہاری کچھ بھی مدد نہیں کریں گے، مجھے غصہ آ گیا اور میں نے گھوڑے سے اتر کر دونوں چیزیں لے لیں پھر میں سوار ہوا اور اس پر حملہ کرکے اس کو مار ڈالا بعد جب کہ وہ مردہ ہوچکا تھا لے کر آیا لوگ اس کے کھانے میں مشغول ہوگئے، پھر ان لوگوں کو حالت احرام میں کھانے کے متعلق شک ہوا اس کے بعد ہم روانہ ہوئے اور ایک شانہ میں نے چھپا کر رکھ لیا جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچے تو ہم نے آپ سے اس کے متعلق پوچھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارے پاس کچھ اس کا بچا ہوا بھی ہے، میں نے وہ بازو آپ کو دے دیا اس کا گوشت آپ نے دانتوں سے چھڑا کر کھایا حالانکہ آپ احرام کی حالت میں تھے، محمد بن جعفر اور زید بن اسلم نے بواسطہ عطاء بن یسار ابوقتادہ اسی طرح حدیث بیان کی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں