صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 391

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہ کیا کھاتے تھے

راوی: عبداللہ بن محمد , وہب بن جریر , شعبہ , اسمعیل , قیس , سعد

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ عَنْ سَعْدٍ قَالَ رَأَيْتُنِي سَابِعَ سَبْعَةٍ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَنَا طَعَامٌ إِلَّا وَرَقُ الْحُبْلَةِ أَوْ الْحَبَلَةِ حَتَّی يَضَعَ أَحَدُنَا مَا تَضَعُ الشَّاةُ ثُمَّ أَصْبَحَتْ بَنُو أَسَدٍ تُعَزِّرُنِي عَلَی الْإِسْلَامِ خَسِرْتُ إِذًا وَضَلَّ سَعْيِي

عبداللہ بن محمد، وہب بن جریر، شعبہ، اسماعیل، قیس، سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے والوں میں سا تو اں آدمی تھا، ہمارا کھانا درخت کی پتیوں کے سوا کچھ بھی نہ تھا یہاں تک کہ ہم بکریوں کی طرح مینگنیاں کرتے تھے، پھر اب بنواسد ہمیں اسلام کی تعلیم کرتے ہیں اگر میں ان کی تعلیم کا محتاج ہوں تو میری کوششیں رائیگاں گئیں اور میں گھاٹے میں رہا۔

Narrated Sad:
I was one of (the first) seven (who had embraced Islam) with Allah's Apostle and we had nothing to eat then, except the leaves of the Habala or Hubula tree, so that our stool used to be similar to that of sheep. Now the tribe of Bani Asad wants to teach me Islam; I would be a loser and all my efforts would be in vain (if I learn Islam anew from them).

یہ حدیث شیئر کریں