صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 392

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ رضی اللہ عنہ کیا کھاتے تھے

راوی: قتیبہ بن سعید , یعقوب , ابوحازم

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ عَنْ أَبِي حَازِمٍ قَالَ سَأَلْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ فَقُلْتُ هَلْ أَکَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّقِيَّ فَقَالَ سَهْلٌ مَا رَأَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّقِيَّ مِنْ حِينَ ابْتَعَثَهُ اللَّهُ حَتَّی قَبَضَهُ اللَّهُ قَالَ فَقُلْتُ هَلْ کَانَتْ لَکُمْ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنَاخِلُ قَالَ مَا رَأَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْخُلًا مِنْ حِينَ ابْتَعَثَهُ اللَّهُ حَتَّی قَبَضَهُ اللَّهُ قَالَ قُلْتُ کَيْفَ کُنْتُمْ تَأْکُلُونَ الشَّعِيرَ غَيْرَ مَنْخُولٍ قَالَ کُنَّا نَطْحَنُهُ وَنَنْفُخُهُ فَيَطِيرُ مَا طَارَ وَمَا بَقِيَ ثَرَّيْنَاهُ فَأَکَلْنَاهُ

قتیبہ بن سعید، یعقوب، ابوحازم بیان کرتے ہیں کہ میں نے سہل بن سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میدہ کھایا تھا، سہل نے بیان کیا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو مبعوث کیا (میدہ کھاتے ہوئے) نہیں دیکھا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اٹھالیا، پھر میں نے پوچھا کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں تم چھلنی استعمال کرتے تھے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھلنی نہیں دیکھی جب سے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو مبعوث کیا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اٹھالیا، میں نے پوچھا تم لوگ جو بغیر چھانے ہوئے استعمال کرتے تھے، انہوں نے کہا ہم اس کو پیس لیتے تھے اور پھونک مارتے تھے جس قدر اس کا چھلکا اڑنا ہوتا اڑجاتا اور جس قدر باقی رہتاہم اس کو گوندھتے اور کھاتے۔

Narrated Abu Hazim:
I asked Sahl bin Sad, "Did Allah's Apostle ever eat white flour?" Sahl said, "Allah's Apostle never saw white flour since Allah sent him as an Apostle till He took him unto Him." I asked, "Did the people have (use) sieves during the lifetime of Allah's Apostle?" Sahl said, "Allah's Apostle never saw (used) a sieve since Allah sent him as an Apostle until He took him unto Him," I said, "How could you eat barley unsifted?" he said, "We used to grind it and then blow off its husk, and after the husk flew away, we used to prepare the dough (bake) and eat it."

یہ حدیث شیئر کریں