صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ذبیحوں اور شکار کا بیان ۔ حدیث 466

ان روایات کا بیان جو شکار کرنے کے متعلق ہیں

راوی: ابوعاصم , حیوۃ بن شریح , ح , احمد بن ابی رجاء , سلمہ بن سلیمان , ابن مبارک , حیوۃ بن شریح سے بواسطہ ربیعہ بن یزید الدمشقی , ابوادریس , عائذ اللہ , ابوثعلبہ خشنی

حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ ح و حَدَّثَنِي أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَائٍ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ قَالَ سَمِعْتُ رَبِيعَةَ بْنَ يَزِيدَ الدِّمَشْقِيَّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو إِدْرِيسَ عَائِذُ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضِ قَوْمٍ أَهْلِ الْکِتَابِ نَأْکُلُ فِي آنِيَتِهِمْ وَأَرْضِ صَيْدٍ أَصِيدُ بِقَوْسِي وَأَصِيدُ بِکَلْبِي الْمُعَلَّمِ وَالَّذِي لَيْسَ مُعَلَّمًا فَأَخْبِرْنِي مَا الَّذِي يَحِلُّ لَنَا مِنْ ذَلِکَ فَقَالَ أَمَّا مَا ذَکَرْتَ أَنَّکَ بِأَرْضِ قَوْمٍ أَهْلِ الْکِتَابِ تَأْکُلُ فِي آنِيَتِهِمْ فَإِنْ وَجَدْتُمْ غَيْرَ آنِيَتِهِمْ فَلَا تَأْکُلُوا فِيهَا وَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فَاغْسِلُوهَا ثُمَّ کُلُوا فِيهَا وَأَمَّا مَا ذَکَرْتَ أَنَّکَ بِأَرْضِ صَيْدٍ فَمَا صِدْتَ بِقَوْسِکَ فَاذْکُرْ اسْمَ اللَّهِ ثُمَّ کُلْ وَمَا صِدْتَ بِکَلْبِکَ الْمُعَلَّمِ فَاذْکُرْ اسْمَ اللَّهِ ثُمَّ کُلْ وَمَا صِدْتَ بِکَلْبِکَ الَّذِي لَيْسَ مُعَلَّمًا فَأَدْرَکْتَ ذَکَاتَهُ فَکُلْ

ابوعاصم، حیوۃ بن شریح، ح ، احمد بن ابی رجاء، سلمہ بن سلیمان، ابن مبارک، حیوۃ بن شریح سے بواسطہ ربیعہ بن یزید الدمشقی، ابوادریس، عائذ اللہ ، ابوثعلبہ خشنی کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میں اہل کتاب کی زمین میں رہتا ہوں، ان کے برتنوں میں کھاتا ہوں، اور شکار کی زمین رہتا ہوں اور تیر کمان سے شکار کرتا ہوں اور سکھائے اور بغیر سکھائے ہوئے کتے کے ذریعے سے بھی شکار کرتا ہوں، تو آپ فرمائیں کہ ان میں سے کون سی صورت ہمارے لئے حلال ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے جو بیان کیا کہ تم اہل کتاب کی زمین میں رہتے ہو اور ان کے برتنوں میں کھاتے ہو، اگر تمہیں ان کے برتنوں کے علاوہ کوئی برتن مل جائے تو ان کے برتنوں میں نہ کھا اور اگر نہ ملے تو ان کو دھو کر صاف کرلو، پھر اس میں کھاؤ اور جو تم نے بیان کیا کہ شکار کی زمین میں رہتے ہو، تو اپنی کمان سے جو شکار کرو اور اس پر بسم اللہ پڑھ لو تو کھالو، اور بسم اللہ پڑھ کر سکھلائے ہوئے کتے کے شکارکیے ہوئے کو کھالو، تو اس (کے شکارکیے ہوئے) کو کھاؤ اور بغیر سکھائے ہوئے کتے کے ذریعہ سے جو شکار کرو اور اسے کے ذبح کرنے کا موقعہ مل جائے تو کھالو۔

Narrated Abu Tha'laba Al-Khushani:
I came to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle! We are living in the land of the people of the Scripture and we take our meals in their utensils, and in the land there is game and I hunt with my bow and trained or untrained hounds; please tell me what is lawful for us of that." He said, "As for your saying that you are living in the land of the people of the Scripture and that you eat in their utensils, if you can get utensils other than theirs, do not eat in their utensils, but if you do not find (other than theirs), then wash their utensils and eat in them. As for your saying that you are in the land of game, if you hung something with your bow, and have mentioned Allah's Name while hunting, then you can eat (the game). And if you hunt something with your trained hound, and have mentioned Allah's Name on sending it for hunting then you can eat (the game). But if you hunt something with your untrained hound and you were able to slaughter it before its death, you can eat of it."

یہ حدیث شیئر کریں