صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ذبیحوں اور شکار کا بیان ۔ حدیث 468

ان روایات کا بیان جو شکار کرنے کے متعلق ہیں

راوی: یحیی بن سلیمان , ابن وہب , عمرو , ابوالنصر , نافع ابوقتادہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ مَوْلَی أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّهُ کَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی إِذَا کَانَ بِبَعْضِ طَرِيقِ مَکَّةَ تَخَلَّفَ مَعَ أَصْحَابٍ لَهُ مُحْرِمِينَ وَهُوَ غَيْرُ مُحْرِمٍ فَرَأَی حِمَارًا وَحْشِيًّا فَاسْتَوَی عَلَی فَرَسِهِ ثُمَّ سَأَلَ أَصْحَابَهُ أَنْ يُنَاوِلُوهُ سَوْطًا فَأَبَوْا فَسَأَلَهُمْ رُمْحَهُ فَأَبَوْا فَأَخَذَهُ ثُمَّ شَدَّ عَلَی الْحِمَارِ فَقَتَلَهُ فَأَکَلَ مِنْهُ بَعْضُ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَی بَعْضُهُمْ فَلَمَّا أَدْرَکُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلُوهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ إِنَّمَا هِيَ طُعْمَةٌ أَطْعَمَکُمُوهَا اللَّهُ تعالی

اسماعیل، مالک، ابی النضر عمر بن عبیداللہ کے آزاد کردہ غلام، نافع، ابوقتادہ کے آزاد کردہ غلام، ابوقتادہ کہتے ہیں کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، یہاں تک کہ جب مکہ کے کسی راستے میں پہنچے تو چند ساتھیوں کے ہمراہ جو احرام باندھے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پیچھے رہ گئے، لیکن ابوقتادہ خود حالت احرام میں نہیں تھے، انہوں نے ایک گورخر دیکھا اور اپنے گھوڑے پر سوار ہوگئے، پھر اپنے ساتھیوں سے کہا کہ کوڑا دے دو، انہوں نے انکار کیا، پھر ان سے اپنا نیزہ مانگا، انہوں نے دینے سے انکار کیا، چنانچہ خود اتر کر اس کو لے لیا، پھر اس گورخر پر حملہ کیا اور اسے مار ڈالا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض صحابہ نے اس میں سے کھایا اور بعض نے انکار کیا، جب یہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق دریافت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ تو ایک خوراک ہے جو تمہیں اللہ تعالیٰ نے کھلائی ہے۔

Narrated Abu Qatada:
I was with the Prophet (on a journey) between Mecca and Medina, and all of them, (i.e. the Prophet and his companions) were in the state of Ihram, while I was not in that state. I was riding my horse and I used to be fond of ascending mountains. So while I was doing so I noticed that the people were looking at something. I went to see what it was, and behold it was an onager. I asked my companions, "What is that?" They said, "We do not know." I said, "It is an onager.' They said, "It is what you have seen." I had left my whip, so I said to them, "Hand to me my whip." They said, "We will not help you in that (in hunting the onager)." I got down, took my whip and chased the animal (on my horse) and did not stop till I killed it. I went to them and said, "Come on, carry it!" But they said, "We will not even touch it." At last I alone carried it and brought it to them. Some of them ate of it and some refused to eat of it. I said (to them), "I will ask the Prophet about it (on your behalf)." When I met the Prophet, I told him the whole story. He said to me, "Has anything of it been left with you?" I said, "Yes." He said, "Eat, for it is a meal Allah has offered to you."

یہ حدیث شیئر کریں