صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ مشروبات کا بیان ۔ حدیث 567

باب

راوی:

مَا جَاءَ فِيمَنْ يَسْتَحِلُّ الْخَمْرَ وَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ وَقَالَ هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنَا عَطِيَّةُ بْنُ قَيْسٍ الْكِلَابِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ غَنْمٍ الْأَشْعَرِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عَامِرٍ أَوْ أَبُو مَالِكٍ الْأَشْعَرِيُّ وَاللَّهِ مَا كَذَبَنِي سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَيَكُونَنَّ مِنْ أُمَّتِي أَقْوَامٌ يَسْتَحِلُّونَ الْحِرَ وَالْحَرِيرَ وَالْخَمْرَ وَالْمَعَازِفَ وَلَيَنْزِلَنَّ أَقْوَامٌ إِلَى جَنْبِ عَلَمٍ يَرُوحُ عَلَيْهِمْ بِسَارِحَةٍ لَهُمْ يَأْتِيهِمْ يَعْنِي الْفَقِيرَ لِحَاجَةٍ فَيَقُولُونَ ارْجِعْ إِلَيْنَا غَدًا فَيُبَيِّتُهُمْ اللَّهُ وَيَضَعُ الْعَلَمَ وَيَمْسَخُ آخَرِينَ قِرَدَةً وَخَنَازِيرَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ

اس امر کا بیان کہ کوئی شخص شراب کو حلال سمجھے اور اس کا کوئی دوسرا نام رکھےہشام بن عمار نے کہا کہ ہم سے صدقہ بن خالد نے بواسطہ عبدالرحمن بن یزید بن جابر عطیہ بن قیس کلابی عبدالرحمن بن غنم اشعری ابوعامر یا ابومالک اشعری بیان کرتے ہیں اور واللہ وہ جھوٹ بیان نہیں کرتے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ عنقریب میری امت میں ایسی قوم پیدا ہوگی جو زنا ، ریشم ، شراب اور باجوں کو حلال سمجھے گی اور بعض قومیں ایسی ہوں گی جو پہاڑ کے برابر رہتی ہوں گی اور جب شام کو اپنا ریوڑ لے کر واپس ہوں گی اس وقت ان کے پاس فقیر کسی ضرورت کی بنا پر آئے گا تو کہیں گے کہ کل صبح ہمارے پاس آؤ۔ اللہ تعالیٰ انہیں رات ہی کو ہلاک کردے گا اور پہاڑ کو گرا دے گااور باقی کو بندر اور سور کی شکل میں مسخ کردے اور قیامت تک اسی حال میں رہیں گے۔

یہ حدیث شیئر کریں