صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ مشروبات کا بیان ۔ حدیث 577

شراب باذق اور ان لوگوں کا بیان جنہوں نے ہر نشہ پیداکرنے والی چیز سے منع کیا، اور عمر، ابوعبیدہ اور معاذ نے پک کر تہائی رہ جانے والی شراب کے پینے کو جائز خیال کیا ہے اور براء اور ابوجحیفہ نے پر کر نصف رہ جانے والی شراب پی، اور ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ عرق پیو، جب تک کہ تازہ رہے اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں عبیداللہ کے منہ سے شراب کی بوپاتا ہوں، میں اس کے متعلق اسے پوچھوں گا، اگر وہ نشہ آور ہے تو میں اسے کوڑے لگاؤں گا

راوی: محمد بن کثیر , سفیان , ابوالجویریہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الْجُوَيْرِيَةِ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ الْبَاذَقِ فَقَالَ سَبَقَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَاذَقَ فَمَا أَسْکَرَ فَهُوَ حَرَامٌ قَالَ الشَّرَابُ الْحَلَالُ الطَّيِّبُ قَالَ لَيْسَ بَعْدَ الْحَلَالِ الطَّيِّبِ إِلَّا الْحَرَامُ الْخَبِيثُ

محمد بن کثیر، سفیان، ابوالجویریہ کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے باذق (شراب) کے بارے میں پوچھا کہ باذق کو پہلے ہی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم حرام فرما چکے ہیں، اس لئے جو چیز نشہ پیدا کرے وہ حرام ہے، میں نے کہا کہ شراب جو حلال طیب ہے، انہوں نے فرمایا کہ حلال طیب کے بعد حرام خبیث ہی ہے۔

Narrated Abu Al-Juwairiyya:
I asked Ibn 'Abbas about Al-Badhaq. He said, "Muhammad prohibited alcoholic drinks before It was called Al-Badhaq (by saying), 'Any drink that intoxicates is unlawful.' I said, 'What about good lawful drinks?' He said,'Apart from what is lawful and good, all other things are unlawful and not good (unclean Al-Khabith).

یہ حدیث شیئر کریں