صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ بیماریوں کا بیان ۔ حدیث 628

بے ہوش آدمی کی عیادت کا بیان

راوی: عبداللہ بن محمد , سفیان , ابن منکدر , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ مَرِضْتُ مَرَضًا فَأَتَانِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي وَأَبُو بَکْرٍ وَهُمَا مَاشِيَانِ فَوَجَدَانِي أُغْمِيَ عَلَيَّ فَتَوَضَّأَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَبَّ وَضُوئَهُ عَلَيَّ فَأَفَقْتُ فَإِذَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ أَصْنَعُ فِي مَالِي کَيْفَ أَقْضِي فِي مَالِي فَلَمْ يُجِبْنِي بِشَيْئٍ حَتَّی نَزَلَتْ آيَةُ الْمِيرَاثِ

عبداللہ بن محمد، سفیان، ابن منکدر، جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں ایک دفعہ بیمار ہوا تو میرے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابوبکر عیادت کے لئے تشریف لائے، دونوں پیدل تھے، دونوں نے مجھے بیہوشی کی حالت میں پایا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا پھر وضو کا بچا ہوا پانی مجھ پر چھڑک دیا، جس سے مجھے ہوش آگیا، میں نے دیکھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم (تشریف فرما) ہیں، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں اپنے مال کو کیا کروں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میری بات کا جواب نہیں دیا یہاں تک کہ میراث کی آیت نازل ہوئی۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
Once I fell ill. The Prophet and Abu Bakr came walking to pay me a visit and found me unconscious. The Prophet performed ablution and then poured the remaining water on me, and I came to my senses to see the Prophet. I said, "O Allah's Apostle! What shall I do with my property? How shall I dispose of (distribute) my property?" He did not reply till the Verse of inheritance was revealed.

یہ حدیث شیئر کریں