صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ بیماریوں کا بیان ۔ حدیث 654

عیادت کرنے والے کامریض کے لئے وضو کرنا

راوی: محمد بن بشار , غندر , محمد بن منکدر , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا مَرِيضٌ فَتَوَضَّأَ فَصَبَّ عَلَيَّ أَوْ قَالَ صُبُّوا عَلَيْهِ فَعَقَلْتُ فَقُلْتُ لَا يَرِثُنِي إِلَّا کَلَالَةٌ فَکَيْفَ الْمِيرَاثُ فَنَزَلَتْ آيَةُ الْفَرَائِضِ

محمد بن بشار، غندر، محمد بن منکدر، جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میرے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اس وقت میں بیمار تھا آپ نے وضو کیا اور مجھ پر پانی چھڑکا یا حکم دیا کہ اس پر پانی چھڑکو تو مجھے ہوش آگیا، میں نے عرض کیا کہ کلالہ کے سوا میرا کوئی وارث نہیں ہے تو میراث کس طرح تقسیم کی جائے، اسی وقت میراث کی آیت نازل ہوئی۔

Narrated Jabir bin Abdullah:
The Prophet came to me while I was ill. He performed ablution and threw the remaining water on me (or said, "Pour it on him) " When I came to my senses I said, "O Allah's Apostle! I have no son or father to be my heir, so how will be my inheritance?" Then the Verse of inheritance was revealed.

یہ حدیث شیئر کریں