صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 67

مجرد رہنے اور اپنے تیئں نامرد بنانے کی کراہت

راوی: احمد بن یونس , ابراہیم بن سعد , ابن شہاب , سعید بن مسیب , سعد بن وقاص

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُ سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ يَقُولُ رَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ التَّبَتُّلَ وَلَوْ أَذِنَ لَهُ لَاخْتَصَيْنَا حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ يَقُولُ لَقَدْ رَدَّ ذَلِکَ يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ وَلَوْ أَجَازَ لَهُ التَّبَتُّلَ لَاخْتَصَيْنَا

احمد بن یونس، ابراہیم بن سعد، ابن شہاب، سعید بن مسیب، سعد بن وقاص کہتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عثمان بن مظعون کو منع فرمادیا تھا اور اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں خصی ہونے کی اجازت مرحمت فرماتے تو ہم خصی ہوجاتے، (اور کبھی نکاح کا سوچتے بھی نہیں) (دوسری سند) ابوالیمان، شعیب، زہری، سعید بن مسیب، سعد بن وقاص سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عثمان بن مظعون کو ترک نکاح سے منع فرما دیا تھا، اگر آپ انہیں نکاح نہ کرنے کی اجازت دے دیتے تو ہم خصی ہوجاتے (اور کبھی نکاح کا سوچتے بھی نہ)

Narrated Sad bin Abi Waqqas:
Allah's Apostle forbade 'Uthman bin Maz'un to abstain from marrying (and other pleasures) and if he had allowed him, we would have gotten ourselves castrated.(1)Narrated Sad bin Abi Waqqas:
The Prophet prevented 'Uthman bin Mazun from that (not marrying), and had he allowed him, we would have got ourselves castrated.(1)Narrated Abu Huraira:
I said, "O Allah's Apostle! I am a young man and I am afraid that I may commit illegal sexual intercourse and I cannot afford to marry." He kept silent, and then repeated my question once again, but he kept silent. I said the same (for the third time) and he remained silent. Then repeated my question (for the fourth time), and only then the Prophet said, "O Abu Huraira! The pen has dried after writing what you are going to confront. So (it does not matter whether you) get yourself castrated or not."

یہ حدیث شیئر کریں