صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 68

مجرد رہنے اور اپنے تیئں نامرد بنانے کی کراہت

راوی: قتیبہ بن سعید , جریر , اسماعیل , قیس کہتے ہیں عبداللہ (بن مسعود )

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ کُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَيْسَ لَنَا شَيْئٌ فَقُلْنَا أَلَا نَسْتَخْصِي فَنَهَانَا عَنْ ذَلِکَ ثُمَّ رَخَّصَ لَنَا أَنْ نَنْکِحَ الْمَرْأَةَ بِالثَّوْبِ ثُمَّ قَرَأَ عَلَيْنَا يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَکُمْ وَلَا تَعْتَدُوا إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ وَقَالَ أَصْبَغُ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي رَجُلٌ شَابٌّ وَأَنَا أَخَافُ عَلَی نَفْسِي الْعَنَتَ وَلَا أَجِدُ مَا أَتَزَوَّجُ بِهِ النِّسَائَ فَسَکَتَ عَنِّي ثُمَّ قُلْتُ مِثْلَ ذَلِکَ فَسَکَتَ عَنِّي ثُمَّ قُلْتُ مِثْلَ ذَلِکَ فَسَکَتَ عَنِّي ثُمَّ قُلْتُ مِثْلَ ذَلِکَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ جَفَّ الْقَلَمُ بِمَا أَنْتَ لَاقٍ فَاخْتَصِ عَلَی ذَلِکَ أَوْ ذَرْ

قتیبہ بن سعید، جریر، اسماعیل، قیس کہتے ہیں عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کرتے تھے، چونکہ ہمارے پاس کچھ نہ تھا، اس لئے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! کیا ہم خصی نہ ہوجائیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس فعل سے منع فرمایا پھر ہمیں ایک کپڑے کے عوض عورت سے نکاح کی اجازت دے دی، پھر آپ نے ہم پر یہ آیت پڑھی، اے ایمان والو! وہ پاک چیزیں جو اللہ نے تم پر حلال کی ہیں حرام نہ کرو اور زیادتی نہ کرو، کیوں کہ اللہ تعالیٰ زیادتی کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا، (دوسری سند) اصبغ، وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، ابی سلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا میں جوان ہوں، اور مجھے خوف ہے کہ مجھ سے زنا نہ ہوجائے اور مجھ میں نکاح کی طاقت نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ جواب نہ دیا، میں نے پھر یہی عرض کیا، آپ خاموش رہے، میں نے پھر عرض کیا، تب بھی آپ نے کچھ جواب نہ دیا، میں نے پھر اسی طرح عرض کیا، آخر آپ نے جواب دیا، ابوہریرہ جو کچھ تیری تقدیر میں تھا قلم (اسے لکھ کر) خشک ہوگیا، اب حکم الہٰی میں تبدیلی نہیں ہوسکتی، چاہے تو خصی ہو یا نہ ہو۔

Narrated 'Abdullah:
We used to participate in the holy battles led by Allah's Apostle and we had nothing (no wives) with us. So we said, "Shall we get ourselves castrated?" He forbade us that and then allowed us to marry women with a temporary contract (2) and recited to us: — 'O you who believe ! Make not unlawful the good things which Allah has made lawful for you, but commit no transgression.' (5.87)

یہ حدیث شیئر کریں