صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 670

دریائی قسط ہندی ناک میں ڈالنا، کست بھی اسی کو کہتے ہیں، جیسے کافورقافور (بولتے ہیں) اسی طرح کشطت، نزعت کے معنی ہیں، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے قشطت پڑھا ہے

راوی: صدقہ بن نفیل , ابن عیینہ , زہری , عبیداللہ , ام قیس بنت محصن

حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ قَالَتْ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَلَيْکُمْ بِهَذَا الْعُودِ الْهِنْدِيِّ فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ يُسْتَعَطُ بِهِ مِنْ الْعُذْرَةِ وَيُلَدُّ بِهِ مِنْ ذَاتِ الْجَنْبِ وَدَخَلْتُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لِي لَمْ يَأْکُلْ الطَّعَامَ فَبَالَ عَلَيْهِ فَدَعَا بِمَائٍ فَرَشَّ عَلَيْهِ

صدقہ بن فضل، ابن عیینہ، زہری، عبیداللہ ، ام قیس بنت محصن کہتی ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ تم اس عود ہندی کو اختیار کرو، اس میں سات قسم کا علاج ہے، مرض عذرہ میں ناک میں ڈالی جائے، ذات الجنب میں چبائی جائے اور میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے بیٹے کو لے کر حاضر ہوئی جو ابھی کھانا نہیں کھاتا، اس نے آپ کے کپڑوں پر پیشاب کردیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوا کر اس پر چھڑک دیا۔

Narrated Um Qais bint Mihsan:
I heard the Prophet saying, "Treat with the Indian incense, for it has healing for seven diseases; it is to be sniffed by one having throat trouble, and to be put into one side of the mouth of one suffering from pleurisy." Once I went to Allah's Apostle with a son of mine who would not eat any food, and the boy passed urine on him whereupon he asked for some water and sprinkled it over the place of urine.

یہ حدیث شیئر کریں