صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 673

بیماری کی وجہ سے پچھنے لگوانے کا بیان

راوی: محمد بن مقاتل , عبداللہ , حمید طویل , انس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ أَجْرِ الْحَجَّامِ فَقَالَ احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَجَمَهُ أَبُو طَيْبَةَ وَأَعْطَاهُ صَاعَيْنِ مِنْ طَعَامٍ وَکَلَّمَ مَوَالِيَهُ فَخَفَّفُوا عَنْهُ وَقَالَ إِنَّ أَمْثَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الْحِجَامَةُ وَالْقُسْطُ الْبَحْرِيُّ وَقَالَ لَا تُعَذِّبُوا صِبْيَانَکُمْ بِالْغَمْزِ مِنْ الْعُذْرَةِ وَعَلَيْکُمْ بِالْقُسْطِ

محمد بن مقاتل، عبداللہ ، حمید طویل، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پچھنے لگانے والے کی اجرت کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنے لگوائے، ابوطیبہ نے آپ کو پچھنے لگائے تھے اور آپ نے ان کو دو صاع غلہ دلوایا اور ان کے مالکوں سے روزانہ لے جانے والی رقم میں تخفیف کرنے کے متعلق گفتگو کی، تو انہوں نے تخفیف کردی اور فرمایا کہ بہترین علاج جو تم کرتے ہو وہ پچھنے لگوانا اور قسط بحری ہے اور فرمایا کہ اپنے بچوں کا تالو دبا کر تکلیف نہ دو اور تم قسط استعمال کرو۔

Narrated Anas:
that he was asked about the wages of the one who cups others. He said, 'Allah's Apostle was cupped by Abd Taiba, to whom he gave two Sa of food and interceded for him with his masters who consequently reduced what they used to charge him daily. Then the Prophet s said, "The best medicines you may treat yourselves with are cupping and sea incense.' He added, "You should not torture your children by treating tonsillitis by pressing the tonsils or the palate with the finger, but use incense."

یہ حدیث شیئر کریں