صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 77

باندیوں سے محبت کرنے اور باندی کو آزاد کرکے اس سے نکاح کرنے کی برتری کا بیان

راوی: قتیبہ , اسماعیل بن جعفر , حمید , انس

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ خَيْبَرَ وَالْمَدِينَةِ ثَلَاثًا يُبْنَی عَلَيْهِ بِصَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيٍّ فَدَعَوْتُ الْمُسْلِمِينَ إِلَی وَلِيمَتِهِ فَمَا کَانَ فِيهَا مِنْ خُبْزٍ وَلَا لَحْمٍ أُمِرَ بِالْأَنْطَاعِ فَأَلْقَی فِيهَا مِنْ التَّمْرِ وَالْأَقِطِ وَالسَّمْنِ فَکَانَتْ وَلِيمَتَهُ فَقَالَ الْمُسْلِمُونَ إِحْدَی أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ أَوْ مِمَّا مَلَکَتْ يَمِينُهُ فَقَالُوا إِنْ حَجَبَهَا فَهِيَ مِنْ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَإِنْ لَمْ يَحْجُبْهَا فَهِيَ مِمَّا مَلَکَتْ يَمِينُهُ فَلَمَّا ارْتَحَلَ وَطَّی لَهَا خَلْفَهُ وَمَدَّ الْحِجَابَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ النَّاسِ

قتیبہ، اسماعیل بن جعفر، حمید، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر اور مدینہ کے درمیان تین دن تک قیام کیا، جہاں صفیہ بنت حیی سے خلوت کی اور خود میں نے آپ کے ولیمہ کے لئے لوگوں کو بلایا، اس وقت اس میں روٹی اور گوشت کچھ نہ تھا، آپ نے دسترخوان بچھانے کا حکم دیا، اس پر کچھ کھجوریں، پنیر اور چربی رکھی گئی، یہی آپ کا ولیمہ تھا، لوگوں نے آپس میں گفتگوکی آیا یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں میں شمار ہوگی یا باندیوں میں، انہوں نے سوچا کہ اگر آپ نے صفیہ کے لئے پردہ کا حکم دیا تب ان کو آپ کی زوجہ سمجھنا چاہئے اور اگر صفیہ کے لئے پردہ کا حکم نہ دیا تو اس کو باندی جاننا چاہئے، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوچ کیا تو صفیہ کے لئے اونٹ پر اپنے پیچھے جگہ کر کے پردہ ڈال دیا تھا۔

Narrated Anas:
The Prophet stayed for three days between Khaibar and Medina, and there he consummated his marriage to Safiyya bint Huyai. I invited the Muslims to the wedding banquet in which neither meat nor bread was offered. He ordered for leather dining-sheets to be spread, and dates, dried yoghurt and butter were laid on it, and that was the Prophet's wedding banquet. The Muslims wondered, "Is she (Saffiyya) considered as his wife or his slave girl?" Then they said, "If he orders her to veil herself, she will be one of the mothers of the Believers; but if he does not order her to veil herself, she will be a slave girl. So when the Prophet proceeded from there, he spared her a space behind him (on his she-camel) and put a screening veil between her and the people.

یہ حدیث شیئر کریں