صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 83

نسب و خاندان میں اسلام اور دینداری کے لزوم کا بیان نسب و صہر اور کفو کی طرف اشارہ ہے کفو اور کفایت کے معنی نسب وخاندان صہر دامادی ۔

راوی: ابراہیم , ابن ابی حازم , سہل

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلٍ قَالَ مَرَّ رَجُلٌ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا تَقُولُونَ فِي هَذَا قَالُوا حَرِيٌّ إِنْ خَطَبَ أَنْ يُنْکَحَ وَإِنْ شَفَعَ أَنْ يُشَفَّعَ وَإِنْ قَالَ أَنْ يُسْتَمَعَ قَالَ ثُمَّ سَکَتَ فَمَرَّ رَجُلٌ مِنْ فُقَرَائِ الْمُسْلِمِينَ فَقَالَ مَا تَقُولُونَ فِي هَذَا قَالُوا حَرِيٌّ إِنْ خَطَبَ أَنْ لَا يُنْکَحَ وَإِنْ شَفَعَ أَنْ لَا يُشَفَّعَ وَإِنْ قَالَ أَنْ لَا يُسْتَمَعَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا خَيْرٌ مِنْ مِلْئِ الْأَرْضِ مِثْلَ هَذَا

ابراہیم، ابن ابی حازم، سہل سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے ایک اعرابی کے گذرنے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا تم لوگوں کی اس شخص کے بارے میں کیا رائے ہے؟ انہوں نے جواب دیا اگر کہیں نسبت ہوجائے تو نکاح کے قابل ہے، اگر کسی کی سفارش کرے تو منظور کرلی جائے، اگر کوئی بات کہے تو دلجمعی سے سنی جائے، پھر ایک دوسرا مسلمان فقیر گذرا، آپ نے پوچھا اس شخص کے بارے میں تمہاری کیا رائے ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ کسی کے ہاں پیغام نکاح بھیجا جائے تو نکاح نہ کرے، اگر سفارش کرے تو منظور نہ کی جائے، اگر کوئی بات کہے تو توجہ (ہی) نہ کی جائے، یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم روئے زمین کے سرمایہ داروں اور امیروں سے یہ فقیر بہتر ہے۔

Narrated Sahl:
A man passed by Allah's Apostle and Allah s Apostle asked (his companions) "What do you say about this (man)?" They replied "If he asks for a lady's hand, he ought to be given her in marriage; and if he intercedes (for someone) his intercessor should be accepted; and if he speaks, he should be listened to." Allah's Apostle kept silent, and then a man from among the poor Muslims passed by, an Allah's Apostle asked (them) "What do you say about this man?" They replied, "If he asks for a lady's hand in marriage he does not deserve to be married, and he intercedes (for someone), his intercession should not be accepted; And if he speaks, he should not be listened to.' Allah's Apostle said, "This poor man is better than so many of the first as filling the earth.'

یہ حدیث شیئر کریں