صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 940

مشرک بھائی کے ساتھ صلہ رحمی کرنے کا بیان

راوی: موسی بن اسماعیل , عبدالعزیز بن مسلم , عبداللہ بن دینار , ابن عمر

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ رَأَی عُمَرُ حُلَّةَ سِيَرَائَ تُبَاعُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْتَعْ هَذِهِ وَالْبَسْهَا يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَإِذَا جَائَکَ الْوُفُودُ قَالَ إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا بِحُلَلٍ فَأَرْسَلَ إِلَی عُمَرَ بِحُلَّةٍ فَقَالَ کَيْفَ أَلْبَسُهَا وَقَدْ قُلْتَ فِيهَا مَا قُلْتَ قَالَ إِنِّي لَمْ أُعْطِکَهَا لِتَلْبَسَهَا وَلَکِنْ تَبِيعُهَا أَوْ تَکْسُوهَا فَأَرْسَلَ بِهَا عُمَرُ إِلَی أَخٍ لَهُ مِنْ أَهْلِ مَکَّةَ قَبْلَ أَنْ يُسْلِمَ

موسی بن اسماعیل، عبدالعزیز بن مسلم، عبداللہ بن دینار، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک ریشمی حلہ فروخت ہوتے ہوئے دیکھا تو کہا یا رسول اللہ! آپ اسے خرید لیں اور جمعہ کے وفد کے آنے کے دن پہنیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کو وہی پہنتا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہ ہو، ایک بار نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چند حلے آئے تو آپ نے ایک حضرت عمر کو بھیج دیا، حضرت عمر نے عرض کیا کہ میں اسے کیونکر پہنوں جب آپ اس کے بارے میں یہ فرماچکے ہیں، آپ نے فرمایا کہ میں نے تمہیں پہننے کے لئے نہیں دیا بلکہ اس کو یا تو بیچ دو یا کسی کو پہنا دو، تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے ایک بھائی کو جو اہل مکہ میں سے تھے اور ابھی اسلام نہ لائے تھے، بھیج دیا۔

Narrated Ibn 'Umar:
My father, seeing a silken cloak being sold, said, "O Allah's Apostle! Buy this and wear it on Fridays and when the foreign delegates pay a visit to you." He said, "This is worn only by that person who will have no share in the Hereafter." Later a few silken cloaks were given to the Prophet as a gift, and he sent one of those cloaks to 'Umar. 'Umar said (to the Prophet), "How can I wear it while you have said about it what you said?" The Prophet said, "I did not give it to you to wear but to sell or to give to someone else to wear." So 'Umar sent it to his (pagan) brother who was from the inhabitants of Mecca before he ('Umar's brother) embraced Islam.

یہ حدیث شیئر کریں