صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 951

دوسرے کے بچے کو کھیلنے دینا اور اس کو بوسہ دینا یا اس سے ہنسی کرنا

راوی: حبان , عبداللہ , خالد بن سعید , سعید , ام خالد بنت سعید

حَدَّثَنَا حِبَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ قَالَتْ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَبِي وَعَلَيَّ قَمِيصٌ أَصْفَرُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَنَهْ سَنَهْ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَهِيَ بِالْحَبَشِيَّةِ حَسَنَةٌ قَالَتْ فَذَهَبْتُ أَلْعَبُ بِخَاتَمِ النُّبُوَّةِ فَزَبَرَنِي أَبِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعْهَا ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبْلِي وَأَخْلِقِي ثُمَّ أَبْلِي وَأَخْلِقِي ثُمَّ أَبْلِي وَأَخْلِقِي قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَبَقِيَتْ حَتَّی ذَکَرَ

حبان، عبداللہ ، خالد بن سعید، سعید، ام خالد بنت سعید کہتی ہیں کہ میں اپنے والد کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئی اور میں ازار و قمیص پہنے ہوئے تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سنہ سنہ ( عبداللہ کا بیان ہے کہ سنہ حبشی زبان میں عمدہ چیز کو کہتے ہیں) ام خالد کا بیان ہے کہ میں خاتم نبوت سے کھیلنے لگی، میرے والد نے مجھے اٹھا لیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے کھیلنے دو، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابلی واخلقی تین بار فرمایا یہ کپڑا پرانا ہو اور پھٹ جائے (مراد دیر تک رہے) عبداللہ کا بیان ہے کہ وہ کپڑا بہت دنوں تک رہا۔

Narrated Sa'id:
Um Khalid bint Khalid bin Said said, "I came to Allah's Apostle along with my father and I was wearing a yellow shirt. Allah's Apostle said, "Sanah Sanah!" ('Abdullah, the sub-narrator said, "It means, 'Nice, nice!' in the Ethiopian language.") Um Khalid added, "Then I started playing with the seal of Prophethood. My father admonished me. But Allah's Apostle said (to my father), "Leave her," Allah's Apostle (then addressing me) said, "May you live so long that your dress gets worn out, and you will mend it many times, and then wear another till it gets worn out (i.e. May Allah prolong your life)." (The sub-narrator, 'Abdullah aid, "That garment (which she was wearing remained usable for a long

یہ حدیث شیئر کریں