صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 950

اس شخص کا بیان جو حالت شرک میں صلہ رحمی کرے پھر وہ مسلمان ہوجائے

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , عروہ بن زبیر , حکیم بن حزام

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ حَکِيمَ بْنَ حِزَامٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ أُمُورًا کُنْتُ أَتَحَنَّثُ بِهَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ مِنْ صِلَةٍ وَعَتَاقَةٍ وَصَدَقَةٍ هَلْ لِي فِيهَا مِنْ أَجْرٍ قَالَ حَکِيمٌ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْلَمْتَ عَلَی مَا سَلَفَ مِنْ خَيْرٍ وَيُقَالُ أَيْضًا عَنْ أَبِي الْيَمَانِ أَتَحَنَّثُ وَقَالَ مَعْمَرٌ وَصَالِحٌ وَابْنُ الْمُسَافِرِ أَتَحَنَّثُ وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ التَّحَنُّثُ التَّبَرُّرُ وَتَابَعَهُمْ هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ

ابوالیمان، شعیب، زہری، عروہ بن زبیر، حکیم بن حزام سے مروی ہے کہ انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ان کے متعلق ہمیں بتلائیں جو ہم زمانہ جاہلیت میں کرتے تھے، یعنی صلہ رحمی، آزادی، صدقہ وغیرہ کیا مجھے ان چیزوں کا اجر ملے گا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو ان بھلائیوں ہی کی وجہ سے تو مسلمان ہوا ہے جو پچھلے زمانہ میں تو کر چکا ہے، اور ابوالیمان سے بھی اتحنث کا لفظ منقول ہے اور معمر وصالح وابن مسافر نے اتحنث کا لفظ روایت کیا ہے اور ابن اسحاق نے کہا اتحنث کے معنی ہیں نیکی کرنا اور ہشام نے اپنے والد سے اس کی متابعت میں روایت نقل کی ہے۔

Narrated Hakim bin Hizam:
That he said, "O Allah's Apostle! What do you think about my good deeds which I used to do during the period of ignorance (before embracing Islam) like keeping good relations with my Kith and kin, manumitting of slaves and giving alms etc; Shall I receive the reward for that?" Allah's Apostle said, "You have embraced Islam with all those good deeds which you did.

یہ حدیث شیئر کریں