صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ سورج گرہن کا بیان ۔ حدیث 2101

نماز کسوف کے وقت جنت دوزخ کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے کیا پیش کیا گیا ۔

راوی: احمد بن سعیددارمی , حبان , وہیب , منصور , اسماء بنت ابوبکر

حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ أُمِّهِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ قَالَتْ کَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَفَزِعَ فَأَخْطَأَ بِدِرْعٍ حَتَّی أُدْرِکَ بِرِدَائِهِ بَعْدَ ذَلِکَ قَالَتْ فَقَضَيْتُ حَاجَتِي ثُمَّ جِئْتُ وَدَخَلْتُ الْمَسْجِدَ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمًا فَقُمْتُ مَعَهُ فَأَطَالَ الْقِيَامَ حَتَّی رَأَيْتُنِي أُرِيدُ أَنْ أَجْلِسَ ثُمَّ أَلْتَفِتُ إِلَی الْمَرْأَةِ الضَّعِيفَةِ فَأَقُولُ هَذِهِ أَضْعَفُ مِنِّي فَأَقُومُ فَرَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَأَطَالَ الْقِيَامَ حَتَّی لَوْ أَنَّ رَجُلًا جَائَ خُيِّلَ إِلَيْهِ أَنَّهُ لَمْ يَرْکَعْ

احمد بن سعیددارمی، حبان، وہیب، منصور، حضرت اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں سورج گرہن ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گھبرا گئے کہ اپنی چادر بھول گئے، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی چادر دی گئی، میں حاجت سے فارغ ہو کر مسجد میں داخل ہوئی تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قیام میں کھڑے دیکھا میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کھڑی ہوگئی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قیام خوب لمبا کیا یہاں تک کہ میں نے بیٹھنے کا ارادہ کیا تو میں ایک کمزور عورت کی طرف متوجہ ہوئی میں نے کہا یہ تو مجھ سے بھی زیادہ کمزور ہے تو میں کھڑی رہی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع میں گئے تو رکوع کو خوب لمبا کیا پھر سر کو اٹھایا تو قیام کو لمبا کیا یہاں تک کہ اگر کوئی آدمی دیکھتا تو وہ یہ خیال کرتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع نہیں کیا۔

Asma' daughter of Abu Bakr reported: The sun eclipsed during the lifetime of the Apostle of Allah (may peace be upon him) ; so he felt perturbed and he, by mistake, took hold of the outer garment of a woman till he was given his own cloak. After this I satisfied my need and then came and entered the mosque. I saw the Messenger of Allah (may peace be upon him) standing in prayer. I stood along with him. He prolonged his qiyam till I wished to sit down. Then I cast a glance towards an old woman. So I said: She is older than I. I, therefore, kept standing. He (the Holy Prophet) then observed ruku', and prolonged his ruku'. He then raised his head. He then prolonged his qiyam to such an extent that if a person happened to come he would have thought that he had not observed the ruku'.

یہ حدیث شیئر کریں