صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ نذر کا بیان ۔ حدیث 1757

کعبہ کی طرف پیدل چل کر جانے کی نذر کے بیان میں

راوی: زکریا بن یحیی ابن صالح مصری , مفضل ابن فضالہ , عبداللہ بن عیاش , یزید بن ابی حبیب , عقبہ بن عامر

و حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ يَحْيَی بْنِ صَالِحٍ الْمِصْرِيُّ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ يَعْنِي ابْنَ فَضَالَةَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّهُ قَالَ نَذَرَتْ أُخْتِي أَنْ تَمْشِيَ إِلَی بَيْتِ اللَّهِ حَافِيَةً فَأَمَرَتْنِي أَنْ أَسْتَفْتِيَ لَهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَفْتَيْتُهُ فَقَالَ لِتَمْشِ وَلْتَرْکَبْ

زکریا بن یحیی ابن صالح مصری، مفضل ابن فضالہ، عبداللہ بن عیاش، یزید بن ابی حبیب، حضرت عقبہ بن عامر سے روایت ہے کہ میری بہن نے بیت اللہ کی طرف ننگے پاؤں چل کر جانے کی نذر مانی مجھے حکم دیا کہ میں اس کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فتوی طلب کروں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا چاہیے کہ وہ پیدل چلے اور سوار بھی ہو ۔

'Uqba b. Amir reported: My sister took a vow that she would walk bare foot to the house of Allah (Ka'ba). She asked me to inquire from Allah's Messenger (may peace be upon him) about it. I sought his decision and he said: She should walk on foot and ride also.

یہ حدیث شیئر کریں