صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ قسامت کا بیان ۔ حدیث 1877

انسان کی جان یا اس کا کسی عضو پر حملہ کرنے والے کو جب وہ حملہ کرے اور اس کو دفع کرتے ہوئے حملہ آور کی جان یا اسکا کوئی عضو ضائع ہو جائے اور اس پر کوئی تاوان نہ ہونے کے بیان میں ۔

راوی: احمد بن عثمان نوفلی , قریش بن انس , ابن عون , محمد بن سیرین , عمران بن حصین

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ حَدَّثَنَا قُرَيْشُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَجُلًا عَضَّ يَدَ رَجُلٍ فَانْتَزَعَ يَدَهُ فَسَقَطَتْ ثَنِيَّتُهُ أَوْ ثَنَايَاهُ فَاسْتَعْدَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَأْمُرُنِي تَأْمُرُنِي أَنْ آمُرَهُ أَنْ يَدَعَ يَدَهُ فِي فِيکَ تَقْضَمُهَا کَمَا يَقْضَمُ الْفَحْلُ ادْفَعْ يَدَکَ حَتَّی يَعَضَّهَا ثُمَّ انْتَزِعْهَا

احمد بن عثمان نوفلی، قریش بن انس، ابن عون، محمد بن سیرین، حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے دوسرے آدمی کا ہاتھ کاٹ دیا۔ اس نے اپنے ہاتھ کو کھینچا تو اس (دوسرے) کے سامنے کے دو دانت گر گئے۔ (جس کے دانت گر گئے تھے) اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فریاد کی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو چاہتا ہے کہ میں اسے حکم دوں کہ وہ اپنا ہاتھ تیرے منہ میں رکھے اور تو اسے اونٹ کے کاٹنے کی طرح کاٹے اچھا تم اپنا ہاتھ (اس کے منہ میں) رکھو یہاں تک کہ وہ اسے کاٹے پھر تو اسے کھینچ۔

'Imran b. Husain reported that a person bit the hand of a person. He withdrew his hand and his foretooth or foreteeth fell down. He (the man who lost his teeth) referred the matter to Allah's Messenger (may peace be upon him) and he said, What do you want me to do? Do you ask me that I should order him to put his hand in your mouth, and you should bite it as the camel bites? If you want retaliation, then the only way out is that you put your hand in his mouth (allow him) to bite that and then draw it away.

یہ حدیث شیئر کریں