صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 1936

شا دی شدہ کو زنا میں سنگسار کرنے کے بیان میں

راوی: محمد بن حاتم بہز , یزید بن زریع , داؤد

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَ مَعْنَاهُ وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْعَشِيِّ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَمَا بَالُ أَقْوَامٍ إِذَا غَزَوْنَا يَتَخَلَّفُ أَحَدُهُمْ عَنَّا لَهُ نَبِيبٌ کَنَبِيبِ التَّيْسِ وَلَمْ يَقُلْ فِي عِيَالِنَا

محمد بن حاتم بہز، یزید بن زریع، داؤد اسی حدیث کی دوسری اسناد ذکر کی ہیں۔ اس حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شام کے وقت کھڑے ہوئے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی ۔ پھر فرمایا اما بعد! ان قوموں کا کیا حال ہے؟ جب ہم لڑتے ہیں ان میں سے کوئی ایک ہم سے پیچھے رہ جاتا اس کی آواز بکرے کی آواز کی طرح ہوتی ہے اور في عيالنا نہیں فرمایا۔

Dawud narrated the hadith with the same chain of transmitters (and the words are): Allah's Apostle (may peace be upon him) stood up (to address the audience) in the evening and praised Allah, glorified Him and then said: What about the people, that as we set out on an expedition, one of you remained behind us and he shrieked like the bleating of a male goat? But he did not mention (these words): "People connected with us."

یہ حدیث شیئر کریں