صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 1988

بغیر ضرورت کثرت سے سوال کرنے کی ممانعت اور باوجود دوسرے کا حق ادا نہ کرنے کی ممانعت کے بیان میں

راوی: زہیر بن حرب , جریر , سہیل , ابوہریرہ

حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ يَرْضَی لَکُمْ ثَلَاثًا وَيَکْرَهُ لَکُمْ ثَلَاثًا فَيَرْضَی لَکُمْ أَنْ تَعْبُدُوهُ وَلَا تُشْرِکُوا بِهِ شَيْئًا وَأَنْ تَعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا وَيَکْرَهُ لَکُمْ قِيلَ وَقَالَ وَکَثْرَةَ السُّؤَالِ وَإِضَاعَةِ الْمَالِ

زہیر بن حرب، جریر، سہیل، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ تمہاری تین باتوں سے راضی ہوتا ہے اور تین باتوں کو ناپسند کرتا ہے جن باتوں سے راضی ہوتا ہے وہ یہ ہیں کہ تم اس کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرو اور اللہ کی رسی کو مل کر تھامے رہو اور متفرق نہ ہو اور تم سے جن باتوں کو ناپسند کرتا ہے وہ فضول اور بیہودہ گفتگو اور سوال کی کثرت اور مال کو ضائع کرنا ہیں

Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Verily Allah likes three things for you and He disapproves three things for you. He is pleased with you that you worship Him and associate not anything with Him, that you hold fast the rope of Allah, and be not scattered; and He disapproves for you irrelevant talk, persistent questioning and the wasting of wealth.

یہ حدیث شیئر کریں