صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 1990

بغیر ضرورت کثرت سے سوال کرنے کی ممانعت اور باوجود دوسرے کا حق ادا نہ کرنے کی ممانعت کے بیان میں

راوی: اسحاق بن ابراہیم حنظلی , جریر , منصور , شعبی , وراد مولی مغیرہ بن شعبہ , مغیرہ بن شعبہ

و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ وَرَّادٍ مَوْلَی الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ حَرَّمَ عَلَيْکُمْ عُقُوقَ الْأُمَّهَاتِ وَوَأْدَ الْبَنَاتِ وَمَنْعًا وَهَاتِ وَکَرِهَ لَکُمْ ثَلَاثًا قِيلَ وَقَالَ وَکَثْرَةَ السُّؤَالِ وَإِضَاعَةَ الْمَالِ

اسحاق بن ابراہیم حنظلی، جریر، منصور، شعبی، وراد مولیٰ مغیرہ بن شعبہ، حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ نے ماؤں کی نافرمانی اور بیٹیوں کو زندہ درگور کرنا اور باوجود قدرت دوسرے کا حق ادا نہ کرنے اور بغیر حق سوال کرنے کو حرام کیا ہے اور تین باتوں کو تمہارے لئے ناپسند کیا ہے فضول گفتگو سوال کی کثرت اور مال کو ضائع کرنا۔

Mughira b. Shu'ba reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: Verily Allah, the Glorious and Majestic, has forbidden for you: disobedience to mothers, and burying alive daughters, withholding the right of others in spite of having the power to return that to them and demanding that (which is not one's legitimate right). And He disapproved three things for you; irrelevant talk, persistent questioning and wasting of wealth.

یہ حدیث شیئر کریں