صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ سلام کرنے کا بیان ۔ حدیث 1161

اہل کتاب کو ابتداء سلام کرنے کی ممانعت اور ان کے سلام کے جواب کیسے دیا جائے کے بیان میں ۔

راوی: ابوکریب ابومعاویہ اعمش , مسلم , مسروق , عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُنَاسٌ مِنْ الْيَهُودِ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْکَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ قَالَ وَعَلَيْکُمْ قَالَتْ عَائِشَةُ قُلْتُ بَلْ عَلَيْکُمْ السَّامُ وَالذَّامُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ لَا تَکُونِي فَاحِشَةً فَقَالَتْ مَا سَمِعْتَ مَا قَالُوا فَقَالَ أَوَلَيْسَ قَدْ رَدَدْتُ عَلَيْهِمْ الَّذِي قَالُوا قُلْتُ وَعَلَيْکُمْ

ابوکریب ابومعاویہ اعمش، مسلم، مسروق، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس یہودیوں میں سے کچھ آدمیوں نے آکر کہا السَّامُ عَلَيْکَ اے ابوالقاسم! آپ نے فرمایا وَعَلَيْکُمْ۔ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے کہا بلکہ تم پر موت اور ذلت ہو (یہ سن کر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ تم بد زبان نہ بنو تو انہوں نے کہا کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں سنا جو انہوں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں نے ان کے قول کو ان پر واپس نہیں کردیا جو انہوں نے کہا، میں نے کہا وَعَلَيْکُمْ۔

'A'isha reported that some Jews came to Allah's Apostle (may peace be upon him) and they said: Abu'l-Qasim (the Kunya of the Holy Prophet), as-Sam-u-'Alaikum, whereupon he (the Holy Prophet) said: Wa 'Alaikum. A'isha reported: In response to these words of theirs, I said: But let there be death upon you and disgrace also, whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: 'A'isha, do not use harsh words. She said: Did you hear what they said? Thereupon he (the Holy Prophet) said: Did I not respond to them when they said that; I said to them: Wa'Alaikum (let it be upon you).

یہ حدیث شیئر کریں