صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ سلام کرنے کا بیان ۔ حدیث 1325

جذامی سے پرہیز کرنے کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی , ہشیم ابوبکر بن ابی شیبہ , شریک بن عبداللہ ہشیم بن بشیر یعلی بن عطاء , عمرو بن شرید عمرو بن شرید

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا شَرِيکُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَهُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ عَنْ يَعْلَی بْنِ عَطَائٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کَانَ فِي وَفْدِ ثَقِيفٍ رَجُلٌ مَجْذُومٌ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّا قَدْ بَايَعْنَاکَ فَارْجِعْ

یحیی بن یحیی، ہشیم ابوبکر بن ابی شیبہ، شریک بن عبداللہ ہشیم بن بشیر یعلی بن عطاء، حضرت عمرو بن شرید رحمۃ اللہ علیہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ ثقیف کے وفد میں ایک جذامی آدمی تھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف پیغام بھیجا کہ ہم نے تیری بیعت کرلی ہے تم واپس لوٹ جاؤ۔

'Amr b. Sharid reported on the authority of his father that there was in the delegation of Thaqif a leper. Allah's Apostle (may peace be upon him) sent a message to him: We have accepted your allegiance, so you may go.

یہ حدیث شیئر کریں