صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1468

اس بات کے بیان میں کہ جب اللہ تعالیٰ امت پر رحم کرنے کا ارادہ فرماتا ہے تو اس امت کے نبی کو اس کی ہلاکت سے پہلے ہی بلا لیتا ہے ۔

راوی: مسلم ابی اسامہ ابراہیم , بن سعید جوہری ابواسامہ یرید بن عبداللہ ابوموسی

قَالَ مُسْلِم وَحُدِّثْتُ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ وَمِمَّنْ رَوَی ذَلِکَ عَنْهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنِي بُرَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ إِذَا أَرَادَ رَحْمَةَ أُمَّةٍ مِنْ عِبَادِهِ قَبَضَ نَبِيَّهَا قَبْلَهَا فَجَعَلَهُ لَهَا فَرَطًا وَسَلَفًا بَيْنَ يَدَيْهَا وَإِذَا أَرَادَ هَلَکَةَ أُمَّةٍ عَذَّبَهَا وَنَبِيُّهَا حَيٌّ فَأَهْلَکَهَا وَهُوَ يَنْظُرُ فَأَقَرَّ عَيْنَهُ بِهَلَکَتِهَا حِينَ کَذَّبُوهُ وَعَصَوْا أَمْرَهُ

مسلم ابی اسامہ ابراہیم، بن سعید جوہری ابواسامہ یرید بن عبداللہ حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ عزوجل جب اپنے بندوں میں سے کسی امت پر رحم کرنے کا ارادہ فرماتا ہے تو اس امت کے نبی کو امت کی ہلاکت سے پہلے بلا لیتا ہے اور وہ اپنی امت کے لئے اجر اور پیش خیمہ ہوتا ہے اور جب اللہ تعالیٰ کسی امت کو ہلاک کرنے کا ارادہ فرماتا ہے تو اسے اس نبی کی زندگی میں ہی اس کے سامنے اس کی امت پر عذاب نازل فرماتا ہے اور نبی اس امت کی ہلاکت دیکھ کر اپنی آنکھیں ٹھنڈی کرتا ہے کیونکہ انہوں نے اپنے نبی کو جھٹلایا اور اس کے حکم کی نافرمانی کی تھی۔

Abu Musa reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: When Allah, the Exalted and Glorious, intends to show mercy to an Umma from amongst His servants He calls back His Apostle to his eternal home and makes him a harbinger and recompense in the world to come; and when He intends to cause destruction to an Umma, He punishes it while its Apostle is alive and He destroys it as he (the Apostle) witnesses it and he cools his eyes by destruction as they had belied him and disobeyed his command.

یہ حدیث شیئر کریں