صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ ذکر دعا و استغفار کا بیان ۔ حدیث 2321

جو اللہ کے ملنے کو پسند کرے اللہ کے اس کو ملنے کے پسند کرنے کے بیان میں

راوی: محمد بن عبداللہ رازی خالد بن حارث , سعید بن قتادہ , زرارہ سعد بن ہشام سیدہ عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرُّزِّيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ الْهُجَيْمِيُّ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَحَبَّ لِقَائَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَائَهُ وَمَنْ کَرِهَ لِقَائَ اللَّهِ کَرِهَ اللَّهُ لِقَائَهُ فَقُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَکَرَاهِيَةُ الْمَوْتِ فَکُلُّنَا نَکْرَهُ الْمَوْتَ فَقَالَ لَيْسَ کَذَلِکِ وَلَکِنَّ الْمُؤْمِنَ إِذَا بُشِّرَ بِرَحْمَةِ اللَّهِ وَرِضْوَانِهِ وَجَنَّتِهِ أَحَبَّ لِقَائَ اللَّهِ فَأَحَبَّ اللَّهُ لِقَائَهُ وَإِنَّ الْکَافِرَ إِذَا بُشِّرَ بِعَذَابِ اللَّهِ وَسَخَطِهِ کَرِهَ لِقَائَ اللَّهِ وَکَرِهَ اللَّهُ لِقَائَهُ

محمد بن عبداللہ رازی خالد بن حارث، سعید بن قتادہ، زرارہ سعد بن ہشام سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو آدمی اللہ کی ملاقات کو پسند کرتا ہے اللہ بھی اس سے ملنے کو پسند کرتا ہے اور جو اللہ سے ملاقات کرنے کو ناپسند کرتا ہے اللہ بھی اس سے ملاقات کرنے کو ناپسند کرتا ہے میں نے عرض کیا اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کیا اس سے موت کو ناپسند کرنا مراد ہے تو آپ نے فرمایا ایسا نہیں ہے بلکہ مومن کو جب اللہ کی رحمت اور رضا اور جنت کی خوشخبری دی جاتی ہے تو وہ اللہ سے ملاقات کرنے کو پسند کرتا ہے اور اللہ بھی اس سے ملاقات کرنے کو پسند کرتا ہے اور کافر کو جب اللہ کے عذاب اور ناراضگی کی بشارت دی جاتی ہے تو وہ اللہ سے ملاقات کرنے کو ناپسند کرتا ہے اور اللہ بھی اس سے ملاقات کرنے کو ناپسند کرتا ہے۔

A'isha reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: He who loves to meet Allah, Allah loves to meet him, and he who dislikes to meet Allah, Allah abhors to meet him. I ('A'isha) said: Allah's Apostle, so far as the feeling of aversion against death is concerned, we all have this feeling. Thereupon he (the Holy Prophet) said: It is not that (which you construe), but (this) that when a believer (at the time of death) is given the glad tidings of the mercy of Allah, His Pleasure, and of Paradise, he loves to meet Allah, and Allah also loves to meet him, and when an unbeliever is given the news of the torment at the Hand of Allah, and Hardship to be imposed by Him, he dislikes to meet Allah and Allah also abhors to meet him.

یہ حدیث شیئر کریں