صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ تفسیر کا بیان ۔ حدیث 3043

مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می

راوی: ہارون بن عبداللہ , ابونضر , ہاشم بن قاسم لیثی , ابومعاویہ , شیبان , منصور بن معتمر , سعید بن جبیر ابن عباس

حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ اللَّيْثِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ يَعْنِي شَيْبَانَ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ الْمُعْتَمِرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ بِمَکَّةَ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ إِلَی قَوْله مُهَانًا فَقَالَ الْمُشْرِکُونَ وَمَا يُغْنِي عَنَّا الْإِسْلَامُ وَقَدْ عَدَلْنَا بِاللَّهِ وَقَدْ قَتَلْنَا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ وَأَتَيْنَا الْفَوَاحِشَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَّا مَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا إِلَی آخِرِ الْآيَةِ قَالَ فَأَمَّا مَنْ دَخَلَ فِي الْإِسْلَامِ وَعَقَلَهُ ثُمَّ قَتَلَ فَلَا تَوْبَةَ لَهُ

ہارون بن عبد اللہ، ابونضر، ہاشم بن قاسم لیثی، ابومعاویہ، شیبان، منصور بن معتمر، سعید بن جبیر حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ یہ آیت کریمہ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ آخر سے مُهَانًا تک مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی تو مشرکوں نے کہا کہ پھر ہمیں مسلمان ہونے کا کیا فائدہ کیونکہ ہم نے تو اللہ کے ساتھ دوسرں کو بھی شریک کیا ہوا ہے اور ناحق قتل بھی کئے ہیں جب کہ اللہ تعالیٰ نے قتل کرنا حرام کیا تھا اور ہم نےدوسرے برے کام بھی کئے تو اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی (اِلَّا مَنْ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا) 25۔ الفرقان : 70 سوائے اس کے جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور نیک اعمال کئے آخر آیت تک، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ جو آدمی اسلام میں داخل ہو جائے اور اسلامی تعلیمات کو سمجھ لے پھر اس کے بعد ناحق کسی کو قتل کرے تو اب اس کی کوئی توبہ قبول نہیں۔

Ibn 'Abbas said: This verse was revealed in Mecca: "And they who call not upon another god with Allah and slay not the soul which Allah has forbidden except in the cause of justice" up to the word Muhdana (abased). Thereupon the polytheists said: Islam is of no avail to us for we have made peer with Allah and we killed the soul which Allah had forbidden to do and we committed debauchery, and it was (on this occasion) that Allah, the Exalted and Glorious, revealed this verse: "Except him who repents and believes and does good deeds" up to the end Ibn 'Abbas says: He who enters the fold of Islam and understands its command and then kills the soul there is no repentance for him.

یہ حدیث شیئر کریں