صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ تفسیر کا بیان ۔ حدیث 3044

مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می

راوی: عبداللہ بن ہاشم , عبدالرحمن بن بشر عبدی , یحیی ابن سعید قطان , ابن جریج , قاسم بن ابی بزة , سعید بن جبیر

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ أَبِي بَزَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ أَلِمَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا مِنْ تَوْبَةٍ قَالَ لَا قَالَ فَتَلَوْتُ عَلَيْهِ هَذِهِ الْآيَةَ الَّتِي فِي الْفُرْقَانِ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ قَالَ هَذِهِ آيَةٌ مَکِّيَّةٌ نَسَخَتْهَا آيَةٌ مَدَنِيَّةٌ وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ هَاشِمٍ فَتَلَوْتُ عَلَيْهِ هَذِهِ الْآيَةَ الَّتِي فِي الْفُرْقَانِ إِلَّا مَنْ تَابَ

عبداللہ بن ہاشم، عبدالرحمن بن بشر عبدی، یحیی ابن سعید قطان، ابن جریج، قاسم بن ابی بزة، حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے پوچھا کہ اگر کوئی آدمی کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے تو کیا اس کی توبہ قبول ہو سکتی ہے؟ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا نہیں، حضرت سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ پھر میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے سامنے یہ آیت کریمہ تلاوت کی (وَالَّذِيْنَ لَا يَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰ هًا اٰخَرَ وَلَا يَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِيْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ) 25۔ الفرقان : 68) اور جو لوگ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے کو نہیں پکارتے اور اس جان کو ناحق قتل نہیں کرتے کہ جس کو قتل کرنا اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے آخر تک، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا یہ آیت کریمہ مکہ میں نازل ہوئی اور مدینہ منورہ میں نازل ہونے والی آیت کریمہ ومن یقتل مومنا نے اس کو منسوخ کردیا ہے اور ابن ہاشم کی روایت میں ہے کہ پھر میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے سامنے سورت الفرقان کی یہ آیت کریمہ ( إِلَّا مَنْ تَابَ) تلاوت کی۔

Sa'id b. Jubair reported: I said to Ibn Abbas: Will the repentance of that person be accepted who kills a believer intentionally? He said: No. I recited to him this verse of Sura al-Furqan (xix.): "And those who call not upon another god with Allah and slay not the soul which Allah has forbidden except in the cause of justice" to the end of the verse. He said: This is a Meccan verse which has been abrogated by a verse revealed at Medina: "He who slays a believer intentionally, for him is the requital of Hell-Fire where he would abide forever," and in the narration of Ibn Hisham (the words are): I recited to him this verse of Sura al-Furqan: "Except one who made repentance."

یہ حدیث شیئر کریں