صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 565

جانور کو باندھ کر مارنے کی ممانعت کے بیان میں

راوی: زہیر بن حرب , ہشیم , ابوبشر , سعید بن جبیر

و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ مَرَّ ابْنُ عُمَرَ بِفِتْيَانٍ مِنْ قُرَيْشٍ قَدْ نَصَبُوا طَيْرًا وَهُمْ يَرْمُونَهُ وَقَدْ جَعَلُوا لِصَاحِبِ الطَّيْرِ کُلَّ خَاطِئَةٍ مِنْ نَبْلِهِمْ فَلَمَّا رَأَوْا ابْنَ عُمَرَ تَفَرَّقُوا فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ مَنْ فَعَلَ هَذَا لَعَنْ اللَّهُ مَنْ فَعَلَ هَذَا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ مَنْ اتَّخَذَ شَيْئًا فِيهِ الرُّوحُ غَرَضًا

زہیر بن حرب، ہشیم، ابوبشر، حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ چند قریشی نوجوانوں کے پاس سے گزرے کہ وہ ایک پرندہ کو شکار بنا کر اسے تیر مار رہے تھے اور انہوں نے پرندے کے مالک سے یہ طے کر رکھا تھا کہ جو تیر نشانہ پر نہ لگے اس کو وہ لے لے تو جب ان نوجوانوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا تو وہ علیحدہ علیحدہ ہو گئے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا یہ کس نے کیا ہے؟ جو اس طرح کرے اس پر اللہ نے لعنت فرمائی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ایسے آدمی پر لعنت فرمائی ہے کہ کسی جاندار کو نشانہ بنائے۔

Sa'id b. Jubair reported that Ibn 'Umar happened to pass by some young men of the Quraish who had tied a bird (and this made it a target) at which they had been shooting arrows. Every arrow that they missed came into the possession of the owner of the bird. So no sooner did they see Ibn 'Umar they went away. Ibn 'Umar said: Who has done this? Allah has cursed him who does this. Verily Allah's Messenger (may peace be upon him) invoked curse upon one who made a live thing the target (of one's marksmanship).

یہ حدیث شیئر کریں