سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ قربانی کا بیان ۔ حدیث 1036

قربانی میں کونسا جانور مکروہ ہے

راوی: حفص بن عمر , شعبہ , سلیمان بن عبدالرحمن , عبید بن فیروز

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ فَيْرُوزَ قَالَ سَأَلْتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ مَا لَا يَجُوزُ فِي الْأَضَاحِيِّ فَقَالَ قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصَابِعِي أَقْصَرُ مِنْ أَصَابِعِهِ وَأَنَامِلِي أَقْصَرُ مِنْ أَنَامِلِهِ فَقَالَ أَرْبَعٌ لَا تَجُوزُ فِي الْأَضَاحِيِّ فَقَالَ الْعَوْرَائُ بَيِّنٌ عَوَرُهَا وَالْمَرِيضَةُ بَيِّنٌ مَرَضُهَا وَالْعَرْجَائُ بَيِّنٌ ظَلْعُهَا وَالْکَسِيرُ الَّتِي لَا تَنْقَی قَالَ قُلْتُ فَإِنِّي أَکْرَهُ أَنْ يَکُونَ فِي السِّنِّ نَقْصٌ قَالَ مَا کَرِهْتَ فَدَعْهُ وَلَا تُحَرِّمْهُ عَلَی أَحَدٍ قَالَ أَبُو دَاوُد لَيْسَ لَهَا مُخٌّ

حفص بن عمر، شعبہ، سلیمان بن عبدالرحمن، حضرت عبید بن فیروز سے روایت ہے کہ میں نے حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ پوچھا کہ قربانی کے لئے کس طرح کا جانور درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے درمیان خطبہ دینے کھڑے ہوئے تو آپ نے اپنی انگلیوں سے اشارہ کر کے فرمایا کہ چار طرح کے جانور درست نہیں ہیں۔ حضرت براء کہتے ہیں کہ میری انگلیاں آپ کی انگلیوں سے چھوٹی ہیں اور میری انگلیوں کی پوریں بھی آپ کی انگلیوں کی پوروں سے چھوٹی اور حقیر ہیں۔ آپ نے فرمایا قربانی کے لئے چار طرح کے جانور درست نہیں ہیں ایک وہ جس کا کانا پن یا بھینگا پن بالکل ظاہر ہو۔ دوسرے وہ جو دیکھنے سے ہی بیمار لگتا ہو اور تیسرا وہ جس کا لنگڑا پن بالکل ظاہر ہو چوتھا وہ بوڑھا اور کمزور جانور جس کی ہڈی میں گودا نہ ہو۔ حضرت براء کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا مجھے تو جانور بھی برا لگتا ہے جس کی عمر کم ہو۔ آپ نے فرمایا جو تجھے برا لگے تو اس کو رہنے دے مگر کسی دوسرے کو اس سے منع نہ کر۔

Narrated Al-Bara' ibn Azib:
Ubayd ibn Firuz said: I asked al-Bara' ibn Azib: What should be avoided in sacrificial animals? He said: The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) stood among us, and my fingers are smaller than his fingers, and my fingertips are smaller than his fingertips. He said (pointing with his fingers): Four (types of animals) should be avoided in sacrifice: A One-eyed animal which has obviously lost the sight of one eye, a sick animal which is obviously sick, a lame animal which obviously limps and an animal with a broken leg with no marrow. I also detest an animal which has defective teeth. He said: Leave what you detest, but do not make it illegal for anyone.

یہ حدیث شیئر کریں