سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1343

جو شخص طاعون سے مرجائے اس کی فضیلت کا بیان

راوی: قعنبی , مالک , عبداللہ بن عبداللہ بن جابر , جابر بن عتیک

حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَابِرِ بْنِ عَتِيکٍ عَنْ عَتِيکِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَتِيکٍ وَهُوَ جَدُّ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَبُو أُمِّهِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَمَّهُ جَابِرَ بْنَ عَتِيکٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَ يَعُودُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ ثَابِتٍ فَوَجَدَهُ قَدْ غُلِبَ فَصَاحَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يُجِبْهُ فَاسْتَرْجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ غُلِبْنَا عَلَيْکَ يَا أَبَا الرَّبِيعِ فَصَاحَ النِّسْوَةُ وَبَکَيْنَ فَجَعَلَ ابْنُ عَتِيکٍ يُسَکِّتُهُنَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعْهُنَّ فَإِذَا وَجَبَ فَلَا تَبْکِيَنَّ بَاکِيَةٌ قَالُوا وَمَا الْوُجُوبُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الْمَوْتُ قَالَتْ ابْنَتُهُ وَاللَّهِ إِنْ کُنْتُ لَأَرْجُو أَنْ تَکُونَ شَهِيدًا فَإِنَّکَ کُنْتَ قَدْ قَضَيْتَ جِهَازَکَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَوْقَعَ أَجْرَهُ عَلَی قَدْرِ نِيَّتِهِ وَمَا تَعُدُّونَ الشَّهَادَةَ قَالُوا الْقَتْلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَی قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشَّهَادَةُ سَبْعٌ سِوَی الْقَتْلِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ الْمَطْعُونُ شَهِيدٌ وَالْغَرِقُ شَهِيدٌ وَصَاحِبُ ذَاتِ الْجَنْبِ شَهِيدٌ وَالْمَبْطُونُ شَهِيدٌ وَصَاحِبُ الْحَرِيقِ شَهِيدٌ وَالَّذِي يَمُوتُ تَحْتَ الْهَدْمِ شَهِيدٌ وَالْمَرْأَةُ تَمُوتُ بِجُمْعٍ شَهِيدٌ

قعنبی، مالک، عبداللہ بن عبداللہ بن جابر، حضرت جابر بن عتیک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عبداللہ بن ثابت کے پاس ان کی عیادت کے لئے تشریف لائے۔ آپ نے دیکھا وہ بیہوش ہیں آپ نے ان کو زور سے پکارا۔ انہوں نے جواب نہیں دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے َانَّا َللہِ وَاِنَّا اِلَیہِ رَاجِعُون پڑھا اور فرمایا اے ابوالربیع ہم تیرے بارے میں مغلوب ہو گئے (یعنی ہم نے تمہاری زندگی چاہی مگر تقدیر الٰہی غالب آئی اور تم اس دنیا سے رخصت ہوئے) یہ سن کر عورتیں رونے پیٹنے لگیں۔ ابن عتیک ان کو خاموش کرانے لگے آپ نے فرمایا جانے دو جب واجب ہو جائے تو اس وقت کوئی رونے والی نہ روئے گی۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم واجب ہونے سے کیا مراد ہے؟ آپ نے فرمایا موت۔ عبداللہ بن ثابت کی بیٹی نے اپنے باپ کی طرف مخاطب ہو کر کہا ابا جان مجھے امید ہے کہ آپ (عند اللہ) شہید ہی ہوں گے کیونکہ آپ نے سامان جہاد تیار کر رکھا تھا۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ ہر شخص کو اس کی نیت کے بقدر ثواب عطا فرمائیں گے اور تم لوگ شہادت کا مطلب کیا سمجھتے ہو؟ کیا راہ اللہ میں قتل ہو جانا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے راستہ میں مارے جانے کے علاوہ سات طرح کی شہادت اور ہے۔ ایک وہ جو طاعون کی بیماری میں مرے۔ دوسرے وہ جو پانی میں ڈوب کر مرے۔ تیسرا وہ جو ذات الجنب کی بیماری سے مرے۔ چوتھا پیٹ کی بیماری میں مرنے والا۔ پانچواں جل کر مرنے والا۔ چھٹا چھت یا دیوار کے نیچے دب کر مر جانے والا۔ اور ساتویں وہ عورت جو کنواری ہو یا حاملہ ہو۔ یہ سب شہید کہلائیں گے۔

Narrated Jabir ibn Atik:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) came to visit Abdullah ibn Thabit who was ill. He found that he was dominated (by the divine decree). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) called him loudly, but he did not respond.
He uttered the Qur'anic verse "We belong to Allah and to Him do we return" and he said: We have been dominated against you, AburRabi'. Then the women cried and wept, and Ibn Atik began to silence them. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Leave them, when the divine decree is made, no woman should weep.
They (the people) asked: What is necessary happening, Apostle of Allah? He replied: Death. His daughter said: I hope you will be a martyr, for you have completed your preparations for jihad. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Allah Most High gave him a reward according to his intentions. What do you consider martyrdom?
They said: Being killed in the cause of Allah.
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: There are seven types of martyrdom in addition to being killed in Allah's cause: one who dies of plague is a martyr; one who is drowned is a martyr; one who dies of pleurisy is a martyr; one who dies of an internal complaint is a martyr; one who is burnt to death is a martyr; who one is killed by a building falling on him is a martyr; and a woman who dies while pregnant is a martyr.

یہ حدیث شیئر کریں