سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ دیت کا بیان ۔ حدیث 1110

جو کسی کو زہر کھلائے یا پلائے اور وہ مرجائے تو کیا اس سے قصاص لیا جائے گا؟

راوی: سلیمان بن داؤد مہری , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ کَانَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ أَنَّ يَهُودِيَّةً مِنْ أَهْلِ خَيْبَرَ سَمَّتْ شَاةً مَصْلِيَّةً ثُمَّ أَهْدَتْهَا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الذِّرَاعَ فَأَکَلَ مِنْهَا وَأَکَلَ رَهْطٌ مِنْ أَصْحَابِهِ مَعَهُ ثُمَّ قَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ارْفَعُوا أَيْدِيَکُمْ وَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْيَهُودِيَّةِ فَدَعَاهَا فَقَالَ لَهَا أَسَمَمْتِ هَذِهِ الشَّاةَ قَالَتْ الْيَهُودِيَّةُ مَنْ أَخْبَرَکَ قَالَ أَخْبَرَتْنِي هَذِهِ فِي يَدِي لِلذِّرَاعِ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ فَمَا أَرَدْتِ إِلَی ذَلِکَ قَالَتْ قُلْتُ إِنْ کَانَ نَبِيًّا فَلَنْ يَضُرَّهُ وَإِنْ لَمْ يَکُنْ نَبِيًّا اسْتَرَحْنَا مِنْهُ فَعَفَا عَنْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يُعَاقِبْهَا وَتُوُفِّيَ بَعْضُ أَصْحَابِهِ الَّذِينَ أَکَلُوا مِنْ الشَّاةِ وَاحْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی کَاهِلِهِ مِنْ أَجْلِ الَّذِي أَکَلَ مِنْ الشَّاةِ حَجَمَهُ أَبُو هِنْدٍ بِالْقَرْنِ وَالشَّفْرَةِ وَهُوَ مَوْلًی لِبَنِي بَيَاضَةَ مِنْ الْأَنْصَارِ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهْدَتْ لَهُ يَهُودِيَّةٌ بِخَيْبَرَ شَاةً مَصْلِيَّةً نَحْوَ حَدِيثِ جَابِرٍ قَالَ فَمَاتَ بِشْرُ بْنُ الْبَرَائِ بْنِ مَعْرُورٍ الْأَنْصَارِيُّ فَأَرْسَلَ إِلَی الْيَهُودِيَّةِ مَا حَمَلَکِ عَلَی الَّذِي صَنَعْتِ فَذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ جَابِرٍ فَأَمَرَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُتِلَتْ وَلَمْ يَذْکُرْ أَمْرَ الْحِجَامَةِ

سلیمان بن داؤد مہری، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اہل خیبر کی ایک یہودی عورت نے بھنی ہوئی بکری میں زہر ملایا پھر اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہدیہ کردیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بکری کی دست کا گوشت لیا اور اس میں سے کھایا اور آپ کے ساتھ آپ کے صحابہ کی ایک جماعت نے بھی کھایا پس اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کو کھانے سے روک لو۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہودیہ کو بلایا پھر اس سے کہا کہ کیا تو نے اس بکری میں زہر ملایا تھا اس نے کہا کہ آپ کو کس نے بتایا آپ نے فرمایا کہ مجھے میرے ہاتھ میں موجود دست نے بتلایا (گوشت نے بتلادیا کہ مجھ میں زہر ملا ہوا ہے اور یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ تھا) اس نے کہا کہ جی ہاں لیکن میں نے اس سے آپ کے قتل کا ارادہ نہیں کیا تھا وہ کہنے لگی کہ میں نے کہا کہ اگر آپ نبی ہیں تو یہ زہر آپ کو نقصان نہیں پہنچائے گا اور اگر آپ نبی نہیں ہیں تو ہم اس سے راحت حاصل کریں گے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے معاف کردیا اور اسے سزا نہیں دی اور اس بکری کے کھانے کے بعد آپ کے بعض صحابہ انتقال کر گئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس بکری کے کھانے کی وجہ سے پچھنے لگوائے اور آپ کو ابوہند نے سینگ اور چھری کے ذریعہ سے پچھنے لگائے اور ابوہند بنی بیاضہ کا آزاد کردہ غلام تھا جوانصار کا ایک قبیلہ ہے۔

Narrated Jabir ibn Abdullah:
Ibn Shihab said: Jabir ibn Abdullah used to say that a Jewess from the inhabitants of Khaybar poisoned a roasted sheep and presented it to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) who took its foreleg and ate from it. A group of his companions also ate with him.
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then said: Take your hands away (from the food). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then sent someone to the Jewess and he called her.
He said to her: Have you poisoned this sheep? The Jewess replied: Who has informed you? He said: This foreleg which I have in my hand has informed me. She said: Yes. He said: What did you intend by it? She said: I thought if you were a prophet, it would not harm you; if you were not a prophet, we should rid ourselves of him (i.e. the Prophet). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then forgave her, and did not punish her. But some of his companions who ate it, died. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) had himself cupped on his shoulder on account of that which he had eaten from the sheep. AbuHind cupped him with the horn and knife. He was a client of Banu Bayadah from the Ansar.

یہ حدیث شیئر کریں