سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1402

چاپلوسی وخوشامد کی برائی کا بیان

راوی: مسدد , بشرا بن مفضل , ابومسلمہ سعید بن یزید , ابونضرہ , مطرف بن عبداللہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا أَبُو مَسْلَمَةَ سَعِيدُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ قَالَ أَبِي انْطَلَقْتُ فِي وَفْدِ بَنِي عَامِرٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْنَا أَنْتَ سَيِّدُنَا فَقَالَ السَّيِّدُ اللَّهُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی قُلْنَا وَأَفْضَلُنَا فَضْلًا وَأَعْظَمُنَا طَوْلًا فَقَالَ قُولُوا بِقَوْلِکُمْ أَوْ بَعْضِ قَوْلِکُمْ وَلَا يَسْتَجْرِيَنَّکُمْ الشَّيْطَانُ

مسدد، بشرا بن مفضل، ابومسلمہ سعید بن یزید، ابونضرہ، مطرف بن عبداللہ کہتے ہیں کہ میرے والد نے فرمایا کہ بنی عامر کے وفد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گیا پس ہم نے کہا کہ آپ ہمارے سردار ہیں تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ سردار تو اللہ تعالیٰ ہیں تو ہم نے کہا کہ آپ ہم میں افضل ہیں اور بڑے ہیں درجات کے اعتبار سے۔ آپ نے فرمایا کہ اپنی بات کہو یا فرمایا کہ اپنی بات میں سے کچھ کہو اور شیطان تمہاری زبان کو وکیل نہ کرلے۔

Narrated Abdullah ibn ash-Shikhkhir:
I went with a deputation of Banu Amir to the apostle of Allah (peace_be_upon_him), and we said: You are our lord (sayyid). To this he replied: The lord is Allah, the Blessed and Exalted. Then we said: And the one of us most endowed with excellence and superiority. To this he replied: Say what you have to say, or part of what you have to say, and do not let the devil make you his agents.

یہ حدیث شیئر کریں