سنن ابوداؤد ۔ جلد سوم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 498

تعویزوغیرہ کا بیان

راوی: مسدد , عبدالواحد بن زیاد , عثمان بن حکیم , سہل بن حنیف

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي قَالَتْ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ حُنَيفٍ يَقُولُ مَرَرْنَا بِسَيْلٍ فَدَخَلْتُ فَاغْتَسَلْتُ فِيهِ فَخَرَجْتُ مَحْمُومًا فَنُمِيَ ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مُرُوا أَبَا ثَابِتٍ يَتَعَوَّذُ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا سَيِّدِي وَالرُّقَی صَالِحَةٌ فَقَالَ لَا رُقْيَةَ إِلَّا فِي نَفْسٍ أَوْ حُمَةٍ أَوْ لَدْغَةٍ قَالَ أَبُو دَاوُد الْحُمَةُ مِنْ الْحَيَّاتِ وَمَا يَلْسَعُ

مسدد، عبدالواحد بن زیاد، عثمان بن حکیم، حضرت سہل بن حنیف فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں ایک ندی سے گذرا تو اس میں داخل ہو گیا اور اس میں غسل کیا جب باہر نکلا تو بخار زدہ تھا، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کی اطلاع کی گئی تو فرمایا کہ ابوثابت(سہل بن حنیف کی کنیت ہے) کو حکم دو کہ وہ تعویذ پڑھے (شیطان سے پناہ مانگے) میں نے عرض کیا کہ اے میرے سردار دوسرے اچھے تعویذ بھی ہیں (شرک سے پاک) آپ نے فرمایا کہ تعویذ تین بیماروں کے واسطے ہے۔ ایک نظر بد کے لیے، دوسرے زہر کے لیے، تیسرے کسی جانور کے ڈس لینے کی صورت میں، امام ابوداؤد فرماتے ہیں کہ زہر سانپ کے ڈسنے سے یا بچھو وغیرہ کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔

Narrated Sahl ibn Hunayf:
I passed by a river. I entered it and took a bath in it. When I came out, I had fever. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) was informed about it. He said: Ask AbuThabit to seek refuge in Allah from that I asked: O my Lord, will the spell be useful? He replied: No, the spell is to be used except for the evil eye or a snake bite or a scorpion sting.

یہ حدیث شیئر کریں