سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1370

لوگوں کی گردنیں پھلانگ کر امام کو نماز پڑھنے کیلئے جانا درست ہے

راوی: احمد بن بکار حرانی , بشربن سری , عمر بن سعید بن ابوحسین نوفلی , ابن ابوملیکة , عقبہ بن عامر

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ بَکَّارٍ الْحَرَّانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ النَّوْفَلِيِّ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَصْرَ بِالْمَدِينَةِ ثُمَّ انْصَرَفَ يَتَخَطَّی رِقَابَ النَّاسِ سَرِيعًا حَتَّی تَعَجَّبَ النَّاسُ لِسُرْعَتِهِ فَتَبِعَهُ بَعْضُ أَصْحَابِهِ فَدَخَلَ عَلَی بَعْضِ أَزْوَاجِهِ ثُمَّ خَرَجَ فَقَالَ إِنِّي ذَکَرْتُ وَأَنَا فِي الْعَصْرِ شَيْئًا مِنْ تِبْرٍ کَانَ عِنْدَنَا فَکَرِهْتُ أَنْ يَبِيتَ عِنْدَنَا فَأَمَرْتُ بِقِسْمَتِهِ

احمد بن بکار حرانی، بشربن سری، عمر بن سعید بن ابوحسین نوفلی، ابن ابوملیکة، عقبہ بن عامر سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نماز عصر ادا کی مدینہ منورہ میں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فراغت کے بعد لوگوں کی گردنیں پھلانگ کر چل دئیے۔ یہاں تک کہ لوگوں نے حیرت کا اظہار کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جلدی پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ساتھ ہو لئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی ایک زوجہ مطہرہ کے پاس تشریف لے گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر نکلے اور فرمایا کہ مجھ کو نماز عصر میں خیال آیا کہ ایک ڈلی سونے کی تھی یا چاندی کی تو مجھے برا لگا۔ اس وجہ سے میں نے جلدی اس کے تقسیم کرنے کا حکم دیا۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘We are the last (to come) but will be the foremost on the Day of Resurrection, but they were given the Book before us and we were given it after them. They differed concerning this day which Allah, the Mighty and Sublime, had prescribed for them and Allah, the Mighty and Sublime, guided us to” meaning Friday — “so the people follow us, the Jews the next day and the Christians the day after that.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں