سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 1393

جمعہ کے دن کس وقت نماز کیلئے جانا افضل ہے؟

راوی: قتیبہ , مالک , سمی , ابوصالح , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ غُسْلَ الْجَنَابَةِ ثُمَّ رَاحَ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَدَنَةً وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّانِيَةِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَقَرَةً وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّالِثَةِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ کَبْشًا وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الرَّابِعَةِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ دَجَاجَةً وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الْخَامِسَةِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَيْضَةً فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ حَضَرَتْ الْمَلَائِکَةُ يَسْتَمِعُونَ الذِّکْرَ

قتیبہ، مالک، سمی، ابوصالح، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کرے اور (مسجد) چلا جائے (یعنی سورج کے زوال کے بعد پہلی گھڑی میں چلا جائے) تو اس شخص نے گویا ایک اونٹ قربانی کرنے کے واسطے بھیجا اور جو شخص دوسری گھڑی میں مسجد جائے تو اس نے گویا ایک گائے بھیجی اور جو شخص مسجد تیسری گھڑی جائے تو اس شخص نے گویا کہ اللہ کے راستہ میں ایک بکری بھیجی اور جو شخص چوتھی گھڑی میں مسجد جائے تو اس نے گویا کہ ایک مرغی اللہ کے راستہ میں بھیجی اور جو شخص پانچویں گھڑی میں مسجد پہنچے تو اس نے گویا کہ ایک انڈا بھیجا پھر جس وقت امام خطبہ پڑھنے کے واسطے نکلتا ہے تو فرشتے آجاتے ہیں اور خطبہ سنتے ہیں ۔

It was narrated that Ja’far bin Muhammad from his father, from Jabir bin ‘Abdullah who said: “We used to pray Jumu ‘ah with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم then we would go back and tend to our camels.” I said: “At what time?” He said: “When the sun had passed its zenith.”(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں