سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 1396

جمعہ کے دن کس وقت نماز کیلئے جانا افضل ہے؟

راوی: شعیب بن یوسف , عبدالرحمن , یعلی بن حارث , ایاس بن سلمہ بن الاکوع

أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ يَعْلَی بْنِ الْحَارِثِ قَالَ سَمِعْتُ إِيَاسَ بْنَ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُمُعَةَ ثُمَّ نَرْجِعُ وَلَيْسَ لِلْحِيطَانِ فَيْئٌ يُسْتَظَلُّ بِهِ

شعیب بن یوسف، عبدالرحمن، یعلی بن حارث، ایاس بن سلمہ بن الاکوع اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نماز جمعہ ادا کرتے جس وقت ہم لوگ واپس آجاتے تو دیواروں کا سایہ نہ ہوتا تھا تاکہ ہم لوگ ان کے سایہ میں قیام کرسکیں۔

As-Sa’ib bin Yazid said: “The third Adhan was ordered by ‘Uthman when the number of people in Al-Madinah increased. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم only had one Adhan, and the Adhan on Friday was when the Imam sat down.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں