سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 1397

اذان جمعہ سے متعلق احادیث

راوی: محمد بن سلمہ , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , سائب بن یزید

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي السَّائِبُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّ الْأَذَانَ کَانَ أَوَّلُ حِينَ يَجْلِسُ الْإِمَامُ عَلَی الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ فَلَمَّا کَانَ فِي خِلَافَةِ عُثْمَانَ وَکَثُرَ النَّاسُ أَمَرَ عُثْمَانُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ بِالْأَذَانِ الثَّالِثِ فَأُذِّنَ بِهِ عَلَی الزَّوْرَائِ فَثَبَتَ الْأَمْرُ عَلَی ذَلِکَ

محمد بن سلمہ، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سائب بن یزید سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابوبکر اور عمر کے دور میں پہلی اذان جمعہ کی اس وقت ہوا کرتی تھی کہ جس وقت امام منبر پر بیٹھتا پس جس وقت عثمان کی خلافت قائم ہوگئی اور لوگ کافی تعداد میں ہوگئے تو انہوں نے جمعہ کے دن تیسری اذان کا حکم دیا۔پس وہ تیسری اذان (تکبیر سمیت) پہلی مرتبہ مقام زوراء پر دی گئی پھر اسی پر عمل ہونے لگا۔

It was narrated that As-Sa’ib bin Yazid said: “Bilal used to call the Adj when the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sat on the Minbar on Friday, and when he came down he would say the Iqamah. It continued like that during the time of Abu Bakr and ‘Umar, may Allah be pleased with them.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں