سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ گرہن کے متعلق احادیث کی کتاب ۔ حدیث 1488

ایک اور (طریقہ) نماز

راوی: محمد بن عبیداللہ بن عبدالعظیم , ابراہیم سبلان , عباد بن عباد مہلبی , محمد بن عمرو , ابوسلمہ , ابوہریرہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْعَظِيمِ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ سَبَلَانُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ الْمُهَلَّبِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ فَصَلَّی لِلنَّاسِ فَأَطَالَ الْقِيَامَ ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ ثُمَّ قَامَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ وَهُوَ دُونَ الرُّکُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ سَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ ثُمَّ رَفَعَ ثُمَّ سَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ وَهُوَ دُونَ السُّجُودِ الْأَوَّلِ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ وَفَعَلَ فِيهِمَا مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ يَفْعَلُ فِيهِمَا مِثْلَ ذَلِکَ حَتَّی فَرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ وَإِنَّهُمَا لَا يَنْکَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِکَ فَافْزَعُوا إِلَی ذِکْرِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَإِلَی الصَّلَاةِ

محمد بن عبیداللہ بن عبدالعظیم، ابراہیم سبلان، عباد بن عباد مہلبی، محمد بن عمرو، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں سورج گرہن ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور باجماعت نماز پڑھائی پہلے طویل قیام کیا پھر طویل رکوع کیا پھر کھڑے ہوئے اور پہلے سے کم طویل قیام کیا پھر رکوع میں گئے اور پہلے سے کم طویل رکوع کیا پھر طویل سجدہ کیا پھر سجدے سے سر اٹھا کر کافی دیر بیٹھے رہے۔ پھر طویل سجدہ کیا۔ لیکن یہ سجدہ پہلے سے کم طویل تھا۔ پھر کھڑے ہوئے دو دو رکوع کئے ان میں بھی اسی طرح کیا۔ پھر اسی طرح دو سجدے کئے یہاں تک کہ نماز سے فارغ ہوگئے پھر فرمایا سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ انہیں کسی کی موت و حیات کی وجہ سے گرہن نہیں لگتا۔ اگر تم ایسا دیکھو تو فورا اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کرو اور نماز پڑھنی شروع کردیا کرو۔

It was narrated that An Numan bin Bashir said: “The sun eclipsed during the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he rushed out dragging his cloak until he came to the Masjid. He continued leading us in prayer until the eclipse ended. When it ended he said: ‘People claim that the eclipse of the sun and the moon only happens when a great man dies, but that is not so. Eclipses of the sun and the moon do not happen for the death or birth of anyone, but they are signs from Allah, the Mighty and Sublime. When Allah, the Mighty and Sublime, manifests Himself to anything of His creation, it humbles itself before Him, so if you see that then pray like the last obligatory prayer you did before that.” (Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں